راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں چار نوجوانوں نے راہ چلتی لڑکی کو بے لباس کرکے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی جس کے کئی ماہ بعد واقعے کا مقدمہ تو درج کرلیا گیا لیکن ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔پولیس نے گرفتاری کے لیے چھاپا مارا توشدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ملزمان نے عدالت سے عبوری ضمانتیں کروالیں۔راولپنڈی کے علاقہ سید پوری گیٹ میں رات کے آخری پہر مبینہ طورپر نشے میں دھت 4 نوجوانوں نے راہ چلتی لڑکی کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور ویڈیو اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر ڈال دی۔واقعے کوکئی ماہ گزرنے کے باوجود نہ تو مقدمہ درج ہوا نہ کوئی گرفتاری عمل میں آئی۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ رات دو بجے کا ٹائم تھا جس وہ گلیوں میں چلتی جارہی تھیں، آگے ڈھکی محلے کے باہر چار لڑکے تھے جنہوں اس کے ساتھ زبردستی کی اور مارا بھی۔ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سی پی او راولپنڈی کے حکم پر ملزمان محسن اور ارسلان عرف آنی کے خلاف 15 جولائی کو مقدمہ کر لیاگیا تاہم جب پولیس گرفتاری کے لیے پہنچی توشدید مزاحمت کاسامنا کرناپڑا۔ملزمان نہ صرف گرفتاری سے بچ نکلے بلکہ 7 اگست تک عبوری ضمانت بھی کروالی۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کا بیان قلمبند کرکے تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔سی پی او کا کہنا ہے کہ ملزمان کی عبوری ضمانت معزز عدالت سے کینسل کروانے کی قانونی کارروائی کے بعد انہیں بھی گرفتار کیا جاۓ گا۔ خواتین کے ساتھ تشدد اور استحصال پر زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے جس کے تحت مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے متحرک کیا۔ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاۓ گا۔