غزہ کا انسانی المیہ ۔۔ تحریر: فرحت شاہین

غزہ میں گزرتا ہر لمحہ انسانیت سوز اور دل دہلا دینے والا ایک المیہ۔۔۔ غزہ کے خوفزادہ بچے ،عورتیں ۔۔۔ لاشوں کے ڈھیر میں اپنوں کی تلاش اور مل جانے کے بعد الودع کرنے والوں کے بے قابو جذبات عمارتیں زمین بوس ۔۔ آسمان سے موت برس رہی ہے کب کہاں حملہ ہوجائے کچھ پتا نہیں ۔۔۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے ہونے والی  اندھا دھند بمباری کی گونج معصوم بچوں کے دل دہلا دیتی ہے ۔ عورتوں کی آہ بکاہ سنائی دینے لگتی ہیں ۔۔ فلسطین میں اسرائیلی بربریت کئی روز سے جاری ہے وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 5 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں تیرا ہزار سے زائد زخمی اور ہزاروں بے گھر ہیں ۔۔ متاثرین میں ستر فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں غزہ کا علاقہ اس وقت کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے ،،لوگ کھانے کے لئے خوارک اور پانی کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں آسمان سے برسنے والی موت سے کیسے بچیں ۔۔ معصٓوم بچوں کو لے کر کہاں جائیں اسرائیل20 لاکھ  آبادی کے شہر میں کیمیکل اور زہریلی گیسز برسا رہا ہے نہتے فلسطینوں پر حملے جاری ہیں اسرائیل نے غزہ کو خالی کرانے کا الٹی میٹم دے رکھا ہے ،لوگ محفوظ مقام پر جائیں بھی تو کہاں سب نے سرحدیں بند کر رکھی ہیں ، اسرائیل کے وحشیانہ ظلم سے ’فلسطینی‘ اپنی ہی سرزمین پر پرائے ہونے کے ساتھ ساتھ ظلم و زیادتی اور بربریت کا شکار ہورہے ہیں۔بہت سے افراد جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں ملبے کے نیچے دبے  ہیں۔۔

17اکتوبر 2023ء کو ہاسپٹل پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں سینکڑوں مریض، ڈاکٹر اور نرسیں مارے گئے ،چرچ آف یروشلم اس ہاسپٹل کیلئے دنیا بھر سے امداد اکٹھی کرتا ہے اور یہاں سب مذاہب کے پیروکاروں کو بغیر کسی تفریق طبی امداد فراہم کی جاتی ہے اسرائیل نے بڑی ڈھٹائی سے العاہلی عرب ہاسپٹل پر حملے کی ذمہ داری اسلامک جہاد پر ڈال دی ،،،مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے ال آہلی اسپتال پر میزائل حملے کے بعد اسرائیل نے  مزید اسپتالوں پر بمباری کی دھمکی دی ہے اور اسپتال خالی کرنے کی وارننگ دی ہے۔

عرب ٹی وی کو انٹرویو میں فلسطینی ہلال احمرکی ترجمان نیال فرسخ نے بتایاکہ اسرائیلی فوج مسلسل غزہ پٹی کے اسپتالوں کو خالی کرانے کی وارننگ دے رہی ہے اور اسرائیلی طیارے غزہ کے اسپتالوں کے بالکل قریب بمباری کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت پر سابق صدر براک اوباما نے کہا کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں غزہ میں پانی اور کھانا بند کرنے سے نہ صرف فلسطینیوں کے رویے مزید سخت ہو جائیں گے بلکہ اس سے اسرائیل کی بین الاقوامی حمایت بھی کمزور  پڑ جائے گی۔ اوباما نے یہ بھی کہا کہ انسانی جانوں کی قیمتوں کو نظر انداز کرنے کی اسرائیل فوج کی حکمت عملی انہیں الٹا جواب دے سکتی ہے

 مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 95 ہوگئی ہے،گزشتہ 15 برس میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں فلسطینی مغربی کنارے میں شہید ہوئے ہیں۔ادھر اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، اسرائیلی وزیراعظم کے سینیئر مشیرکا کہنا ہےکہ حماس سارے یرغمالی چھوڑ دے تب بھی غزہ کو  ایندھن کی فراہمی نہیں  ہونے دیں گے، ایندھن جانے دیا تو حماس اسے جنگ کے لیے استعمال کرےگا۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ غزہ میں مسلسل بجلی مکمل بند ہے، بجلی، ادویات، آلات اور خصوصی طبی عملےکی کمی سے اسپتالوں کی صورت حال ابتر ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق 700 مریضوں کی گنجائش والا غزہ کا سب  سے بڑا اسپتال الشفا 5 ہزار  مریضوں کا علاج کر رہا ہے۔

اسرائیل ایک دہشتگرد ناجائز ریاست ہے لیکن تین بڑی طاقتیں اسے تسلیم کرانے کے لئے امت مسلمہ پر دباو ڈال رہیں ہیں امریکہ ،برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ،اٹلی اور کینیڈا نے مشترکہ بیان میں اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کاعزم کا اظہار کیا ،،امریکہ  کی جانب سے اسلحہ کی بھاری امداد بھی اسرائیل کو دے رہا ہے ،، اقوام متحدہ اپنی حیثیت کھو چکی ہے اقوام متحدہ کی قرادادوں کو اسرائیل نے ہوا میں اڑا دیا ،،،مسلم امہ کو فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف دلیرانہ اور دو ٹوک موقف اپنانا ہو گا ،،سعودی عرب،،ترکی،،پاکستان ،متحدہ عرب امارات سمیت مسلم ممالک  امریکی مفادات سے بالاتر ہو کر مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوں ۔ پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملے بند کرائے جائیں اقوام متحدہ اپنا فعال کردار ادا کرے ۔۔ اقوام متحدہ  آج تک کشمیر ،بوسنیا،چیچنیااور بھارت میں مسلمانون پر ہونے والے مظالم روکنے میں بے بس رہی اب اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کرے ۔۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو کر اسرائیلی پر دباو ڈالے کہ وہ فلسطین میں جاری اس بربریت کو ختم کرے

اپنا تبصرہ بھیجیں