لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کے قریب ایک نیا ائیرپورٹ تعمیر کرنے کی تیاریاں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے 103 سال پرانے والٹن ائیرپورٹ کو شہر کے باہر منتقل کرنے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ والٹن ائیرپورٹ کو شہر سے باہر مریدکے کے علاقے میں منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔مریدکے ناروال روڈ پر 568 ایکڑ زمین کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں ائیرپورٹ کو منتقل کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت کو تجویز دے دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ والٹن ائیرپورٹ 1918 میں برطانوی حکومت نے قائم کیا تھا اور یہ دوسری جنگ عظیم میں برطانوی فوج کا بیس کیمپ بھی رہا۔
1200 سے زائد کنال پر مشتمل یہ ائیرپورٹ لاہور میں گلبرک ماڈل ٹاؤن اور فیروز پور روڈ کے سنگم پر واقع ہے۔۔والٹن ائیرپورٹ پر جو لاہور کلب کے نام سے بھی مشہور ہے،قائداعظم سمیت برصغیر کے بہت سے رہنماؤں اور برطانوی راج میں بہت سے افسران نے اسی ائیرپورٹ کو استعمال کیا۔ جبکہ آج بھی اراکین اسمبلی اپنی فضائی آمد و رفت کیلئے اس ائیرپورٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم اب اس ائیرپورٹ کو ختم کر کے اس علاقے میں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ تعمیر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔منصوبے کے ابتدائی خدو خال بھی سامنے آ گئے، اس کاروباری ضلع میں 2 ہزار کنال کے رقبے پر تعمیرات کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ابتدائی طور پر 500 کنال پر کمرشل ایریا اور 161 کنال پر کارپوریٹ آفسز بنانے کی تجویز ہے، منصوبے کے تحت 207 کنال اراضی پر اپارٹمنٹس بلڈنگ اور ہوٹل تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ٹی ٹاور، بینک اسکوائر اور شاپنگ مالز کے لیے 143 کنال اراضی مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، منصوبے کے تحت منی گالف کورس اور پارکس اور گرین ایریا کے لیے 80 کنال اراضی رکھی جائے گی۔ہیلتھ کلب، انتظامی عمارتوں اور یوٹیلیٹی اسٹور کے لیے 64 کنال اراضی مختص کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے ابتدائی خدوخال کے حوالے سے متعلقہ حکام نے وزیر اعظم پاکستان کو بھی بریفنگ دیدی ہے، وزیر اعظم نے جامع منصوبہ بندی اور تمام قانونی تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے حتمی پلان بنانے کی ہدایت کی ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ائیرپورٹ ختم ہوتا ہے تو یہاں پر قائم 7 فلائنگ کلب کی درجنوں پروازوں کو بھی ختم کرنا پڑے گا۔ان کمپنیوں کو فیصل آباد اور سیالکوٹ منتقل کیا جائے گا۔