لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی کامران خان نے اپوزیشن کو فوج مخالفے بیانیے کو ابدی نیند سلانےکا مشورہ دے دیا۔انہوں نے کہا کہ فوجی لیڈرشپ پرعمران خان حکومت کا تختہ الٹنے میں اپوزیشن ساتھ دینے کے لئے فوج مخالف بیانئے سے دباؤ ڈالنا آگ سے کھیلنا ہے ،یہ آگ پاکستان مارکہ جمہوریت کو پھر ابدی نیند سلا دے گی، کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا،بہتر ہے نواز بلاول مریم فوج مخالف بیانئیے کو ہی فوری گہری نیند سلادیں۔سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ میں آپ کی توجہ عمران خان کے خلاف چلنے والی تحریک کے اس حصے کی جانب دلانا چاہتا ہوں جس کو اگر فوری
طور پر روکا نہ گیا تو خدانخواستہ پاکستان کی گراؤنڈ جمہوریت ایک بار پھر جل کر خاک ہو جائے گی۔یہ انتہائی خطرناک تیراندازی ہے جو اپوزیشن کے لیے مخصوص لیڈر ذاتی وجوہات کی بنا پر پر افواج اور اس کے لیڈر شپ اور آئی ایس آئی کے خلاف کر رہی ہے۔نواز شریف کا نام لے لے کر حملہ آوری ہو یا کیپٹن صفدر کی گرفتاری سے جڑا ہوا یکطرفہ بیانیہ ہو،بلاول بھٹو کا فوج مخالف بیان ہو یا پھر ایاز صادق کی جانب سے بھارت کے خلاف ہماری تاریخی فتخ کو ملیا میٹ کر دینے کا عمل ہو یہ سب یکطرفہ بیانیہ ہے۔یہ بات ڈھکی چھپی نہیں کہ اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے جوان آج بے چین ہیں۔پی ڈی ایم فوج مخالف بیانیہ کے گریبان میں جھانک کر دیکھے۔تنازعات کا انبار نظر آئے گا۔کامران خان نے مزید کہا کہ آرمی چیف چند ماہ پہلے آصف علی زرداری اور نوازشریف کو اتنے زیادہ پسند تھے کہ انہوں نے غیر مشروط طور پر ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی حمایت کی۔۔لیکن یہ اب انہیں کے خلاف ہیں تاکہ عمران خان کی حکومت کا تختہ الٹنے میں ان کا ساتھ دیا جائے۔اور نیب کیسز ختم ہو جائیں۔کامران خان نے مزید کہا کہ فوجی لیڈرشپ پرعمران خان حکومت کا تختہ الٹنے میں اپوزیشن کا فوج مخالف بیانیے سے دباؤ ڈالنا آگ سے کھیلنا ہے یہ آگ پاکستان مارکہ جمہوریت کو پھر ابدی نیند سلا دے گی۔