پشاور (نیوز ڈیسک) ایس ایس پی آپریشنز نے پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی تفصیلات بتا دیں۔تفصیلات کے مطابق پھولوں کے شہر ایک بار پھر امن دشمنوں کے نشانے پر آ گیا۔آج پشاور کی دیر کالونی کے مدرسے میں بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ مدرسے میں زیر تعلیم 70 بچے زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ایس ایس پی آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و سینیٹر شبلی فراز نے پشاور میں مدرسے
میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلباء پر حملہ کرنے والوں کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ شہداء کے لواحقین سے دلی اظہارتعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کوعدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کے مذموم عزائم خاک میں ملائیں گے۔مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ دھماکے کے وقت مدرسے میں ایک ہزار سے 1200 افراد موجود تھے۔عینی شاہد کے مطابق مدرسے میں دوسرا پیریڈ شروع ہونے والا تھا کہ ہال میں بیٹھے طلبا کے درمیان اچانک دھماکا ہوا۔انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبرپختونخوا پولیس ثناء اللّٰہ عباسی نے دھماکے میں متعدد افراد کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی سے متعلق عمومی تھریٹ موجود تھا۔بم ناکارہ بنانے والی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے اور علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ غیر متعلقہ افراد کو جائے حادثہ پر جانے کی اجازت نہیں ہے۔مذکورہ مدرسہ مسجد سے متصل ہے اور وہاں علاقے کے بچے قران کی تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق جائے حادثہ سے ثبوت جمع کیے جا رہے ہیں جن کو فرانزک ٹیسٹ کیلئے بھجوایا جائے گا۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کی نوعیت فی الحال معلوم نہیں ہوسکی تاہم ایک مشکوک شخص کو بھاری بیگ لے کر مدرسے میں داخل ہوتے دیکھا گیا تھا۔