اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماخرم دستگیر نے کہا ہے کہ جلسے سے پارٹی کے قائد نوازشریف کے خطاب کرنے کا غالب امکان ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جلسے کے دوران سماجی فاصلوں کا خیال رکھا جائے گا اور کرسیاں 3فٹ کے فاصلے پر رکھی جائیں گی۔ اسٹیڈیم میں جگہ کم ہوئی تو باہر بھی بیٹھنے کے لیے انتظامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا افسوس کی بات ہے کنٹینرز لگائے جا رہے ہیں اور راستے بند کیے جارہے ہیں۔ حکومت نے پہلے تو اجازت دینےمیں تاخیر کی گئی پھر راستے بند کرنا شروع کر دیے ہیں۔
خار دار تاریں لگا کر چاروں اطراف کو بند کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ رکاوٹ نہ ڈالی گئی تو میدان ضرور سجے گا۔خرم دستگیر کا کہنا تھا حکومت کی تنگ نظری ہے کہ اسمبلی کا اجلاس آج ہی طلب کیا گیا ہے۔ ہم نے تو پی ٹی آئی والوں کو آنے دیا تھا اور راستے بند نہیں کیے تھے۔پی ڈی ایم کے آج گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسے کو چند گھنٹے باقی رہ گئے، جناح سٹیڈیم میں تیاریاں مکمل کرلی گئیں، کارکنوں کا جوش وجذبہ عروج پر پہنچ گیا۔ سٹیڈم میں قائدین کے بیھٹنے کیلئے 80 فٹ لمبا اور 24 فٹ چوڑا سٹیج تیار کیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم میں لائٹس لگا دی گئیں۔ اسٹیڈیم کے چاروں اطراف پی ڈی ایم کے قائدین کے بڑے بڑے فلیکسز آویزاں کر دیئے گئے۔ جناح سٹیڈیم کی طرف آنے والے راستوں پر کنٹینرز کھڑے کے راستے بند کر دیئے گئے۔ 32 مقامات پر کنٹینرز کھڑے کیے گئے ہیں۔ادھر مریم نواز جاتی امراء سے گوجرانوالہ روان ہوگئی، 8 مقامات پر استقبالیہ کیمپ لگائے جائیں گے۔ مریم نواز رنگ روڈ سے موٹروے لنک بابو صابو انٹرچینج سے بند روڈ پر آئیں گی۔ لیگی رہنما بند روڈ سے بتی چوک دریائے راوی کو عبور کریں گی۔مریم نواز شاہدرہ اور کالا شاہ کاکو استقبالیہ میں لیگی کارکنوں سے مختصر خطاب کریں گی۔ لیگی رہنما کا مرید کے پر استقبال کیا جائے گا۔ مریم نواز کا کامونکے بھی استقبال کیا جائے گا ۔ مریم نواز کو چن دا قلعہ پر استقبال کر کے ریلی کی شکل میں پنڈال میں لے کر جایا جائے گا۔