لاہور (نیوز ڈیسک)حکومت کی طرف سے پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی گئی، جس کے بعد سے عوام کی طرف سے مختلف قسم کا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، پاکستان جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ کا کہنا ہے کہ میرا اکاؤنٹ تھا ٹک ٹاک پہ لیکن وہاں فحاشی بہت تھی اچھا کیا اسکو بند کر دیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹک ٹاک ایپ کو بند کر دیا گیا۔پی ٹی اے کے اس اقدام کے بعد ٹک ٹاکرز کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔بعض ٹک ٹاکرز کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک ایپ نہیں بلکہ ہمارے روزگار کا ذریعہ ہے اور حکومت نے ہمارا روزگار بند کر دیا ہے۔
اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کا کہنا ہے کہ میرا بھی ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ تھا۔لیکن ٹک ٹاک پر زیادہ تر اکاؤنٹس پر فحاشی دکھائی جاتی تھی۔مفتی کفایت اللہ کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر جو پابندی لگائی گئی ہے میں اس سے اتفاق کرتا ہوں کہ کیونکہ ایپ پر بہت زیادہ فحاشی پھیلائی تھی۔یاد رہے کہ پاکستان میں چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی۔اطلاعات کے مطابق معروف سوشل میڈیا ایپ پر پابندی غیر قانونی و غیر اخلاقی مواد کو روکنے کیلئے مؤثر مکینزم تیار کرنے پر ناکامی پر لگائی گئی۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور غیر مہذب مواد کی موجودگی کی شکایات کی تھیں جس کے بعد ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک موبائل ایپلی کیشن کوپاکستان کےتمام نیٹ ورک پربندکرنےکافیصلہ کیا گیا ہے، پی ٹی اے نے موبائل فون کمپنیوں کو ہدایت جاری کردی ہیں۔پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ اپنے تحفظات شیئر کیے گئے تھے اور انہیں پی ٹی اے کی ہدایات پر عمل کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا تھا تاہم ٹک ٹاک انتظامیہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا۔