لاہور(نیوز ڈیسک)عثمان بزدار کو ہٹانے کے لئے بہت پہلے ہی پروگرام بنایا گیا تھا۔ گزشتہ روز نیب نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھی طلب کرلیا تھا جس پر پیغام جاری کرتے ہوئے تجزیہ نگار سلیم یوسف زئی کی جانب سے ٹویٹر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کو ہٹانے کے لئے بہت پہلے ہی پروگرام بنایا گیا تھا۔جلد پنجاب میں ایک بدمعاش وزیراعلیٰ نظر آئے گا، جو ق لیگ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا پنجاب سے صفایا کرے گا۔پیغام جاری کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کو نیب میں طلب کیا گیا ہے جس حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک میٹنگ بلائی تھی،
بہت جلد پنجاب میں ایک بدمعاش وزیراعلیٰ آنے جا رہا ہے۔دوسری جانب سینیئر تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی نیب طلبی دراصل عثمان بزدار کو ہٹانے کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے کی اس وقت سے ہی خبریں گردش کررہی ہیں جب سے انہیں اس عہدے پر لایا گیا۔تاہم گزشتہ روز انہیں نیب نے طلب کیا تو ایک بار پھر سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ کیا نیب طلبی عثمان بزدار کو ہٹانے کا صرف ایک بہانہ ہے۔اسی حوالے سے تجزیہ نگار شاہ زیب خانزادہ کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کی نیب طلبی کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ کیا ان پر الزام لگا کر انہیں ہٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔اس سے قبل زلفی بخاری کے خلاف بھی کئی ماہ تک نیب انکوائری چلتی رہی اور پھر عدم شواہد کی بنیاد پر یہ انکوائری بند کر دی گئی۔وہ دو سال تک نیب کے الزامات کا سامنا کرتے رہے۔زلفی بخاری نے کہا کہ میرا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔میڈیا پر نیب ذرائع کی خبروں کے بعد عثمان بزدار کی تبدیلی کی خبریں بھی زور پکڑ رہی ہیں۔