لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔بدنیتی پر مبنی اس طرح کے حربوں سے نہ پہلے ہم ڈرے ہیں اور نہ ہی اب ڈریں گے۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا خالد محمود سومرو کا کہنا ہے کہ اگر یہ فیصلہ ہوتا ہے کہ مولانا نیب میں پیش ہوتے ہیں تو ان کے ساتھ ساتھ 30 لاکھ کارکنان بھی نیب میں پیش ہوں گے۔جے یو آئی قائد مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا کیا ہے، ماضی میں مہنگائی پر سیاست کرنے والوں نے ملک میں تاریخ کی بدترین
مہنگائی کر کے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر کے تاریخ کے سب سے زیادہ قرضہ لیکر ملکی خود مختیاری، سلامتی کا سودا کر دیا ہے، اب استعماری قوتوں کی غلامی کو قانونی بنانے کیلئے بل پاس کرائے جا رہے ہیں، ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جے یو آئی سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد خالد محمود سومرو، صوبائی ناظم مفتی سعود افضل ہالیجوی، صوبائی جنرل کونسل کے ممبر مولانا عبدالحق مہر کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کیا۔ سکھر میں مقامی ترجمان عبدالحق مہر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمن 24 ستمبر جمعرات کو سکھر پہنچیں گے وہ جامعہ حمادیہ منزل گاہ سکھر میں ہونے والے اہم صوبائی اجلاس میں شرکت کرینگے اور موجودہ حالات ، سیاسی صورتحال اور اے پی سی کے بارے میں صوبائی جماعت کو بریفنگ دینگے۔قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اور سینئر سیاسی قیادت نے اب اس ناجائز اور عوا و ملک دشمن حکومت سے ملک اور عوام کو نجات دلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب اس کے پا?ں اکھڑ چکے ہیں عوام کو جلد خوشخبری ملے گی۔