لاہور(نیوز ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیاچن ہمارا ہے اور ہم لے کر رہیں گے۔نئے نقشے سے انڈیا کو بتایا کہ تم یہاں غاصبانہ طور پر بیٹھے ہو۔یہ لائن قراقرم پاس کی طرف جا رہی ہے۔یہ ہمارا علاقہ ہے۔ سیاچن ہمارا ہے اور ہم لے کر رہیں گے۔بات چیت کا سلسلہ بھارت نے خود معطل کیا ہے لیکن ہم نے نقشے کے ذریعے واضح کر دیا کہ اگر تم ہمارے ایکسکلوسو اکنامک زون پر نظر رکھتے ہو تو ہم تمہیں ہڑپ نہیں کرنے دیں گے۔شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان کے نقشے اور بین الاقوامی سرحدوں کے حوالے سے جن امور کو واضح کیا گیا ہے، چین کو اس پر اعتماد میں لیا گیا
ہے اور وہ مکمل طور پر ہمارے ساتھ ہے۔مزید برآں ابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے سوال کیا گیا کہ 5 اگست کو کشمیر سے متعلق بھارتی فیصلے کے بعد مسلم ممالک نے ہمارا ساتھ دینے کی بجائے مودی کو سول ایوارڈ سے نوازا اور بھارت کے ساتھ منصوبے طے پائے کیا اب دونوں ممالک کا رویہ مختلف ہو گا؟ جس کا جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک ہمارے دل کے قریب ہیں۔اللہ نہ کرے سعودی عرب پر کوئی مشکل آئے لیکن ایسی صورت میں ہر پاکستانی اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔سعودی عرب کے لیے ہماری فوج اور ہر پاکستانی جان دینے کو تیار ہے۔لیکن میں آج کہہ رہا ہوں کہ حالات بگڑ رہے ہیں،مزید تاخیر مت کیجئے، مزید تاخیر ہوئی تو پاکستان کو سوچنا پڑے گا کہ اس او آئی سی کا کیا مقصد ہے۔ کیا جمہوری ملکوں کو کشمیریوں کی سسکیوں کی آواز سنائی دے رہی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مسئلہ کشمیر پر ہماری حساسیت کا احترام کریں۔ او آئی سی کو کیا سسکیوں کی آوازیں نہیں سنائی دے رہیں؟ او آئی سی نے موثر اقدام نہ کیے تواس کی کوئی اہمیت نہیں رہے گی۔