اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیراطلاعات ونشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ عاصم باجوہ ایک دوروز میں اپنی پوزیشن واضح کریں گے، عاصم سلیم باجوہ کابینہ اجلاس میں شریک ہوئے تھے، سی پیک پاکستان کے عوام کا منصوبہ ہے، سی پیک کو مسلم لیگ ن نے اپنا ذاتی منصوبہ بنا دیا ہے جو غلط ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ کراچی اور کراچی کے عوام مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔وفاق کراچی کے لیے جو کرسکتا ہے کرےگا۔ سندھ حکومت یا تو اہل نہیں یا کراچی کی صورتحال کو سنجیدہ نہیں لے رہی۔وزیراعظم چاہتے ہیں کہ کراچی کو مسائل سے چھٹکارا ملے۔
پینے کے پانی، سیوریج اور ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔سندھ حکومت کے مینڈیٹ کو مانتے ہیں۔ ان کے تعاون کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے۔ وزیراعظم جمعہ کو کراچی جا رہے ہیں۔ وزیراعظم کراچی کے لیے پیکج اور منصوبوں کا اعلان جمعہ کو کریں گے۔ وزیراعظم نے حفیظ شیخ اور ثانیہ نشتر کو احساس پروگرام کا فیزٹو شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ مریم نواز کو پہلے جیسے ڈرامہ کا موقع ملے۔ جب نوازشریف وزیراعظم تھے تو انہوں نے بےنظیر بھٹو اور نصرت بھٹو سے کیا سلوک کیا۔ ایک عورت برداشت نہ ہونے سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا بیان سمجھ نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے۔ ایف اےٹی ایف سے متعلق اپوزیشن کو فیصلہ کرنا ہے۔اپوزیشن نے فیصلہ کرنا ہے کہ بھارت کے بیانیہ کی حمایت کرنی ہے یا پاکستان کے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کیلئے وفاق نے بھی نام دیئے ہیں۔ لیکن کراچی کے ایڈمنسٹریٹر کا فیصلہ صوبائی حکومت نے کرنا ہے۔ وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے عوام کا منصوبہ ہے۔ سی پیک کو مسلم لیگ ن نے اپنا ذاتی منصوبہ بنا دیا ہے جو غلط ہے۔ عاصم سلیم باجوہ کابینہ اجلاس میں شریک ہوئے تھے۔ عاصم باجوہ ایک دو روز میں اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے بھی کہہ دیا ہے کہ نوازشریف کو واپس آنا ہوگا۔ نوازشریف اگر خود کو قانون سے اوپرسمجھتے ہیں تو عوام کو سوچنا چاہیے۔ نوازشریف کو قانون کے سامنے پیش ہونا ہوگا اور جواب دینا ہوگا۔