لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کی شکست کے بعد پنجاب میں اہم شخصیت کی کرسی بھی خطرے میں پڑ گئی۔ سینئر صحافی عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں اہم شخصیت کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد پنجاب کے بارے میں اہم فیصلہ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے بعد عمران خان پنجاب میں تبدیلی لائیں گے۔تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن ہو چکے اس میں واضح برتری تو موجوہ حکومت پی ٹی آئی کے حصے میں آئی ہے مگر جس سیٹ پر سب سے زیادہ شور شرابا تھا وہ پی ڈی ایم لینے میں کامیاب ہو چکی ہوئی ہے۔
یوسف رضا گیلانی اور حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کے درمیان مقابلے کو دراصل اپوزیشن اور حکومت کے درمیان اصل مقابلہ تصور کیا جا رہا تھااور خیال یہی کیا جا رہا تھا کہ اگر یوسف رضا گیلانی جیت گئے تو وہ چیئرمین سینیٹ بن جائیں گے جس کے بعد اپوزیشن کے لیے عدم اعتماد کی تحریک لانا آسان ہو جائے گا ۔اسی حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سینیٹ انتخابات پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی عمران یعقوب نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد ایسا ممکن ہو سکتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان پنجاب میں تبدیلی لے آئیں۔عمران خان نے لاہور کا جو حالیہ دورہ کیا اور میں اہم عہدے پر فائز شخصیت کو جھاڑ پلائی اور کہا کہ میں الیکشن کے بعد آؤں گا اور پنجاب کے بارے میں اہم فیصلہ کروں گا۔۔دوسری جانب قانون دان احمد رضا قصوری نے کہا کہ متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنے کا وقت آن پہنچا ہے کیونکہ ا س وقت ملک میں حکومت اور اپوزیشن اپنے ذاتی معاملات میں الجھی نظرا ٓتی ہے اور نیشنل انٹرسٹ کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل دیکھنے کو نہیں مل رہا۔ اگر اس دوران عبوری حکومت آتی ہے تو وہ کم سے کم تین سال کے لیے آئے گی اور اس دوران صدارتی نظام کو لانے ا ور اسے دس سال تک لاگو رکھنے کے حوالے سے کام کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جس بنیاد پر بنگلہ دیش الگ ہوا آج وہی حالات سندھ،بلوچستان اور پنجاب میں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔کیونکہ یہاں بھی لسان اور کلچر کی بنیاد پر صوبوں کے نام رکھے گئے ہیں جنہیں ایمرجنسی بنیادوں پر ختم کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے متعلق اداروں کو چاہیے کہ ایکٹو ہو کر کام کریں کہ کہیں ہم ہاتھ نہ ملتے رہ جائیں۔