کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنماء لیاقت جتوئی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کے مندرجات منظر عام پر آگئے۔ میڈیا رپورٹ میں پی ٹی آئی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان کو لکھ گئے خط میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں بیٹھے کچھ لوگ پارٹی کونقصان پہنچارہے ہیں ، جب کہ ایک مخصوص ٹولہ پارٹی کوہائی جیک کررہا ہے ، حالاں کہ اندرون سندھ کے پارٹی رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے کامیاب جلسےکرانے پر بھرپور ساتھ دیا تھا۔ذرائع کے مطابق اندرون سندھ کے پارٹی رہنماؤں کوقیادت کی جانب سے نظراندازکرنے پرلیاقت جتوئی کے صبرکاپیمانہ لبریزہوا جس کے بعد انہوں نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو ایک خط لکھا جس میں ناراض پی ٹی آئی
رہنما کی جانب سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ علاوہ ازیں سابق وزیراعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے پی ٹی آئی سے راستے الگ کرنے کا عندیہ دے دیا ، انہوں نے کہا کہ پارٹی کیلئے کام کرنے والے مرکزی رہنماؤں کومسلسل نظرانداز اور مایوس کیا گیا ، وزیراعظم کوتحفظات پرمبنی خط لکھ دیا ہے ، 26 فروری کومشاورتی اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ناراض رہنماء نے اپنے بیان میں کہا کہ پارٹی کیلئے کام کرنے والے مرکزی رہنماؤں کو مایوس کیا گیاہے، وزیراعظم کو خط لکھ دیا ہے جس میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے ، سندھ کے فیصلے گورنر ہاؤس میں کیے جاتے ہیں، مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے ، پی ٹی آئی سے راستے الگ ہوسکتے ہیں ، کارکنان سے مشاورت کے لیے چھبیس فروری کو اجلاس طلب کرلیا ہے۔