لاہور(نیوز ڈیسک) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی صاحبزادی کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج و یونیورسٹی میں تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔اور اب صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی کی تعیناتی پر وضاحت سامنے آ گئی۔ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی ڈاکٹر عائشہ کی تعیناتی میرٹ پر کی گئی ہے۔اگر مزید شبہات ہیں تو نیچے وائس چانسلر بیٹھے ہیں آپ جان کر ان سے وضاحت طلب کر سکتے ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ بیٹی کی تعیناتی پر پہلے بھی وضاحت دے چکی ہوں۔گذشتہ روز ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی
صاحبزادی کو نوازنے کے لیے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں نیا شعبہ قائم کر کے انوکھے انداز میں بھرتی کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطاابق ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی کی بھرتی کرنے کے لیے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں نیا شعبہ قائم کیا گیا۔وزیر صحت کی صاحبزادی ڈاکٹر عائشہ کے لیے کنگ ایڈورڈ فیٹل میڈیسن کا شعبہ قائم کرکے ڈاکٹر عائشہ کو براہ راست گریڈ 19 میں بطور اسٹنٹ پروفیسر فیٹل میڈیسن بھرتی کیا گیا۔ ڈاکٹر عائشہ کو فاطمہ جناح یونیورسٹی میں اسٹنٹ پرفیسر فیٹل میڈیکل بھرتی کیا گیا تاہم نظر انداز کیے گئے امیدواروں کے احتجاج پر وزیر صحت کی بیٹی کی بھرتی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا۔فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ناکامی کے بعد وزیر صحت کی بیٹی کو کنگ ایڈورڈ میں بھرتی کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر عائشہ کو پیراشوٹ کے ذریعے گریڈ 19 میں کنٹریکٹ کی بجائے مستقل بھرتی کیا گیا،جب کہ بھرتی ہوتے ہی ڈاکٹر یاسمین راشد کی صاحبزادی رخصت لے کر لندن چلی گئیں۔ ریکروٹمنٹ کے ساتھ وزیر صحت کی صاحبزادی کو بیرون ملک جانے کی رخصت دے دی گئی ہے۔صوبائی وزیر کی صاحبزادی کے لیے دو یونیورسٹیوں میں نئے شعبے قائم ہوئے اور دونوں میں حیران کن طور پر ڈاکٹر یاسمین راشد کی بیٹی ہی اہلیت کے معیار پو پوری اتر سکیں۔