اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ی ڈی ایم جماعتوں نے سینیٹ الیکشن مشترکہ پلیٹ فورم سے لڑنے کا اعلان کردیا، سینیٹ الیکشن میں ایک دوسرے کیخلاف امیدوار نہیں کھڑے کریں گے، پی ٹی آئی کو اپنے اراکین پر اعتماد نہیں، پی ٹی آئی ارکان ناپسندیدہ لوگوں کو ووٹ دینے کو تیار نہیں ،مہنگائی کیخلاف عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ڈی ایم اجلاس کے دوران تمام جماعتوں نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 26 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 26 مارچ کو پورے ملک سے قافلے اسلام ابٓاد روانہ ہونگے۔ ہم نے کہا تھا اسلام آباد،پنڈی آپشن ہونگے، میاں صاحب کا یہی پیغام تھا آل ازویل۔سینیٹ انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سینیٹ انتخابات مشترکہ طور پر لڑے گی۔ سینیٹ الیکشن کے لیے حکومت کی مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں۔ سینیٹ الیکشن کے بعد استعفوں کا فیصلہ کیا جائے گا،انتخابی اصلاحات کے جامع پیکیج پر یقین رکھتے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی سے تعاون نہیں کریں گے۔ پی ٹی آئی کے اپنے ارکان ووٹ دینے کو تیار نہیں۔ ہماری لڑائی غیرجمہوری عمل کے خلاف ہے، جوبھی اس عمل میں ملوث اس کے خلاف ہے۔فارن فنڈنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 23 اکاؤنٹس کو اب تک چھپایا جا رہا ہے، عمران خان کو صادق اور امین قرار نہیں دیا جا سکتا، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کرے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے عمران خان کو کرپٹ قرار دیا۔ ہمارا مقصد ناجائزحکومت سے نجات دلانا ہے۔انہوں نے کہا کہ کل پی ڈی ایم کی ساری جماعت یوم یکجہتی کشمیر منانے کے لیے مظفر آباد جائے گی۔پی ٹی آئی کی حکومت نے کشمیر کو بیچ دیا۔استعفوں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ حوصلہ رکھیں اور انتظارفرمائیں۔قبل ازیں اجلاس میں اپوزیشن کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی حکومت گرانے کے لیے اپنی اپنی حکمت عملی پر اصرار کرتی رہیں۔
ن لیگ کی جانب سے استعفوں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کی تجویز کے حق میں دلائل پیش کیے۔اسلام آباد میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا سربراہی اجلاس بھی ہوا جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔آج ہونے والے اجلاس سے قبل بھی گزشتہ شب اپوزیشن جماعتوں کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ شب سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو فون کرکے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک کے حوالےسے مشاورت کی اور نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن کی طرف سے پیش کردہ تجاویز سے اتفاق کیا تھا۔ نواز شریف نے لانگ مارچ، استعفوں اور دھرنےکی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کروائی۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بھی کی تھی جس میں سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔