اسلام آباد (وہاب علوی سے)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے مشورے اور منظوری لے کر پیمراترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی منظور کرایا جا سکتا ہے۔ وہ یہاں اپنے دفتر میں پی ایف یو جے ورکرز کے صدر پرویز شوکت اور آر آئی یو جے ورکرز کے صدر یاسر شہزاد شیخ سے بات چیت کر رہے تھے۔ پی ایف یو جے ورکر ز کے صدر پرویز شوکت نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ سینٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے اکثریت کے بنیاد پر اس بل کو مسترد کر دیا اس بل میں پیمر ا کو یہ اختیار دیا جارہا تھا کہ وہ ان میڈیا ہائوسز کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے جو ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کرتے اور ملازمین کی بلا وجہ چھانٹیاں کر رہے ہیں پی ایف یو جے اور آر یو جے ورکرز نے بل کو مسترد کئے جانے کے خلاف اسلام آباد میں ایک بڑا مظاہرہ بھی کیا ہے اور ڈے نائٹ بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کو بھی حتمی شکل دے رہے ہیں ۔
ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا میں پی ایف یو جے ورکرز کے اس موقف کو وزیر اعظم تک پہنچائوں کا اس بل کو دوبارہ منظور کرانے کی پوری کوشش کریں گے اگر اس بل کی منظوری سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو تحفظ ملتا ہے تو یہ حکومت کی کامیابی ہو گی حکومت نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کے تحفظ کیلئے یہ بل پیش کیا تھا ، مگر اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر اسے سینٹ سے مسترد کر دیا جو ناقابل فہم ہے ۔ اپوزیشن جماعتیں بلخصوص پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ ن ورکرز کے حقوق کی بات تو کرتیں ہیں لیکن عملی طور پر ان کے اقدامات اس کے برعکس ہیں انہوںنے کہا کہ حکومت قبضہ گروپ کے خلاف موثر اقدامات کر کے اربوں روپے کی زمین مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے دیگر قبضہ گروپ سے واگزار کر رہی ہے ۔