عوام کی لائیو کالز سننے کے پروگرام کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز چار بجے عوام سے ٹیلی فون پر بذات خود عوام سے بات کرنے اور ان کے مسائل سننے کا اعلان کیا تھا ۔ جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کا عوام کے ساتھ براہ راست سوال و جواب کے سیشن کو ٹی وی پر نشر بھی کیا گیا ۔ یہ پروگرام ”آپ کا وزیر اعظم، آپ کے ساتھ” کے عنوان سے شئیر کیا گیا تھا۔اس پروگرام کو جہاں سراہا گیا وہیں کچھ صحافیوں نے اس پروگرام کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے دور حکومت میں پہلی مرتبہ ٹیلیفون پر عوام کی شکایات سنیں اور ان کا جواب بھی دیا جسے قابل تعریف قرار دیا گیا۔ لیکن تنقید کی وجہ یہ تھی کہ پروگرام ریکارڈڈ کیوں تھا، اس پروگرام کو لائیو نشر کیا جانا چاہئیے تھا۔اسی حوالے سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام

میں سینئیر صحافی حامد میر نے کہا کہ بہت سے لوگ وزیراعظم کو آج شام ساڑھے سات بجے کے بعد کال ملاتے رہے حالانکہ یہ کا لیں شام چار بجے کرنا تھیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ٹیلی فون کالوں کا یہ پروگرام ریکارڈڈ تھا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ ٹیلی فون کالز سننے کی روایت نواز شریف نے ڈالی تھی۔ حامد میر نے وزیراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو چاہئیے کہ کوئی نیا کام کریں اورعوام کی لائیو کال سنا کریں۔واضح رہے کہ گذشتہ روز نشر ہونے والے پروگرام میں وزیراعظم عمران خان نے عوام کی شکایات سنیں اور ان کا جواب دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے عوام کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات تو دئے لیکن ان جوابات میں جو ایک بات مشترک تھی وہ عوام کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کی جانے والی صبر کی تلقین تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں