اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نہ ٹوکا اور نہ ہی احتجاجاََ اٹھ کر گئے، اے این پی رہنماؤں کی اسرائیل نواز پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان خاموش بیٹھے رہے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے اے این پی ارہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کی جس میں اے این پی رہنما میاں افتخار حسین اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرتے رہے لیکن مولانا فضل الرحمان خاموش رہے۔خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان الیکشن کمپین کے دوران عمران خان کو یہودی لابی، یہودیوں کا ایجنٹ کہتے رہے اور تواتر کے ساتھ یہ کہتے رہے کہ ملک میں یہودیوں کے ایجنٹ کی حکومت قائم ہے۔
پریس کانفرنس میں میاں افتخار کی میڈیا سے بات چیت کے دوران مولانا فضل الرحمان کی خاموشی نے کئی سوالات کھڑے کردئیے۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ میاں افتخار کی پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے انہیں ٹوکا کیوں نہیں اور دوٹوک یہ کیوں نہیں کہا کہ ہم یواے ای کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور اگر حکومت پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کرے گی تو ہم اسکی سختی سے مخالفت کریں گے۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ جب اے این پی ارہنما اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کررہا تھا تو مولانا فضل الرحمان کو بیٹھے نہیں رہنا چاہئے تھا، احتجاجا اسی وقت اٹھ کر چلے جانا چاہئے تھا۔ خیال رہے کہ پریس کانفرنس میں میاں افتخار نے کہا کہ یواے ای کے اسرائیل سے جو سفارتی تعلقات قائم ہوئے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا میں ایک نئی تبدیلی آرہی ہے۔ساری دنیا تبدیل ہونے جارہی ہے، سفارتکاری اور مختلف ممالک کے درمیان تعلقات تبدیل ہورہے ہیں اسلئے اس حکومت کو چاہئے کہ ہوش کے ناخن لے اور جمہوری راستہ اختیار کرکے پارلیمنٹ میں اس حیثیت کو آگے لیکر آئے کہ ان تمام واقعات کو دیکھ کر پاکستان ایسا راستہ اختیار کرے کہ پاکستان اندرونی کشمکش سے بھی بچے اور بیرونی کشمکش سے بھی بچے۔