لاہور(نیوز ڈیسک) سینئر تجزیہ کار سمیع ابراہیم نے کہا ہے کہ شیریں مزاری نے وزیر خارجہ بننے کیلئے لابنگ شروع کردی، پی ٹی آئی میں شاہ محمود قریشی کی مخالف لابی بھی عمران خان کو قائل کررہی ہے کہ وزارت خارجہ کا قلمدان کسی اورکو دیا جائے، لیکن ابھی تک عمران خان نہیں مانے۔انہوں نے اپنے تبصرے میں کہا کہ سیاسی ہم آہنگی کی توقع کررہے تھے کہ پورے پاکستان میں نظر آئے گی تو سیاسی ہم آہنگی ہمیں کراچی میں نظر آئی ہے، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیوایم کراچی کے مسائل حل کرنے کیلئے ایک میز پر بیٹھ گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان
جو تناؤ چل رہا ہے، اس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے کہ تحریک انصاف میں کوششیں ہورہی ہیں کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو عہدے سے ہٹا دیا جائے۔اس حوالے سے جو امیدوار سامنے آئے ہیں ، ان میں شیریں مزاری ہیں جنہوں نے آج بڑی کھل کر تقریر کی ہے اور وزارت خارجہ پر تنقید کی کہ کشمیر ایشو پر ایک بہترین حکمت عملی بنائی جاسکتی تھی، لیکن نہیں بنائی گئی۔میں حیران ہوں کہ منیر اکرم جو کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر ہیں، وہ انتہائی تجربہ کار ، قابل سفارتکار ہیں۔شیریں مزاری نے ان کے بارے میں جو الفاظ استعمال کیے اس سے لگتا ہے وہ وزارت خارجہ کیلئے بڑی بے تاب ہیں۔دراصل فواد چودھری، شیریں مزاری اور کچھ لوگوں کی جہانگیرترین کے ساتھ اٹیچ منٹ ہے۔شیریں مزاری نے آج اپنے آپ کو موضوع امیدوار بنا کر پیش کیا ہے۔شیریں مزاری نے ایک چارج شیٹ دی، اس کا مقصد وہ کسی طریقے سے وزارت خارجہ کو سنبھال لیں۔ پی ٹی آئی میں شاہ محمود قریشی کی مخالف لابی عمران خان کو قائل کررہی ہے کہ شاہ محمود قریشی کو کوئی اور قلمدان دے دیا جائے ۔لیکن ابھی تک عمران خان نہیں مانیں، اس حوالے فیصلہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی واپسی کے بعد ہوگا۔