اسلام آباد(پی کے نیوز) سدھن ایجوکیشنل کانفرنس کی چیئرپرسن محترمہ خدیجہ زرین نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو جب تک حق خود ارادیت نہیں ملتا، ان کے لئے ہر دن یوم سیاہ ہے، گزشتہ سال پانچ اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثت ختم کردی جس کے بعد کشمیریوں کا محاصرہ جاری ہے، انہوں نے کہا کہ خصوصی حیثٰت ختم کرنے کے بعد اکتیس اکتوبر کو ریاست کے عوام کی مرضی و منشاءکے بغیر ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے بھارتی یونین کے ماتحت کردیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کے گھناونے منصوبے کوعملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جس کی غرض سے ڈومیسائل رولز میں تبدیلی
کرتے ہوئے غیر کشمیری بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کر کے کشمیر کو عملاً اپنی کالونی بنانے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کشمیری ناجائز بھارتی قبضے کیخلاف برسرپیکار ہیں، گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال تشویش ناک ہے، کشمیری تارکین وطن اور ان کی تنظیمیں بھارت پر دباو ڈالیں کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک سال سے جاری لاک ڈاون ختم کرے، ذرائع ابلاغ پر عائد ناروا پابندیوں کو فی الفور ہٹائے اور بھارتی جیلوں میں قید کمسن بچوں سمیت تمام سیاسی قائدین اور سیاسی کارکنوں کو رہا کرے، انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لیں۔