اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد مائیکرواسمارٹ لاک ڈاؤن کریں گے، ملٹی اسٹوری بلڈنگز یا کسی مخصوص محلے میں لاک ڈاؤن کریں گے، ان کیلئے گھر وں میں قرنطینہ کی پالیسی بنا رہے ہیں،پاکستان میں ابھی کورونا ختم نہیں ہوا، احتیاط کی ضرورت ہے،بل گیٹس اور وولکن بوزکر نے بھی پاکستان کی تعریف کی ۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امپیریل کالج کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں10اگست کو زیادہ اموات ہوں گی اور 78ہزار اموات ہوں گی، جو امپیریل نے کہا کہ اس کے مقابلے میں کل 15اموات ہوئیں، ہمارے لیے یہ پندرہ اموات بھی زیادہ اور افسوسناک ہیں، ہم کوئی فتح ڈکلیئر نہیں کررہے کورونا ابھی ختم نہیں ہوا،
اس سے ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ نہیں بیٹھ سکتے۔پاکستان کل کیسز 2لاکھ 85ہزار تعداد ہے، ٹریک ٹریس سے مجموعی طور 48فیصد ٹیسٹ کیے گئے اور 38فیصد کیسز اسی نظام کا نتیجہ ہے، ایک بیمار آدمی کے ذریعے ہم 10لوگوں تک پہنچیں ہیں۔ وفاق، صوبوں اور ملٹری حمایت سے سب نے وباء کیخلاف مل کر کام کیا۔ ہم جون میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا۔ اسی طرح ہم نے جون میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا۔ بھارت نے چھ ہفتے میں پورا ملک بند کردیا تھا، 2350اسمارٹ لاک ڈاؤن کیے، ایک وقت ایسا تھا کہ جب ہرعلاقے میں800تک اسمارٹ لاک ڈاؤن کیے جاتے تھے، اب بھی 20اضلاع میں لاک ڈاؤن کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد مائیکرواسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں، ملٹی اسٹوری بلڈنگ یا کسی محلے میں لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں۔اب ہم لوگوں کی گھر میں قرنطینہ کی پالیسی بنا رہے ہیں۔بل گیٹس بھی کہتے ہیں کہ پاکستان نے زبردست کام کیا، ہمیں یورپ سے موازنہ کررہے ہیں، جنرل اسمبلی کے صدر بھی کہہ رہے ہیں کہ دنیا کو پاکستان سے سیکھنا چاہیے۔اگر عوام تعاون نہ کرتی تو حکومت کچھ بھی نہیں کرسکتی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک سے کیسز کا موازنہ کریں توپاکستان میں اس وقت 3سے کم ہے۔ایران میں 9.4، بھارت میں 9.5، بنگلا دیش میں23فیصدشرح ہے، جو پاکستان سے بہت زیاد ہے۔اموات کو دیکھیں توپاکستان کے مقابلے میں ایران میں آبادی کے تناسب سے 20گناہ سے زیادہ اور بھارت میں 10گنا زیادہ اموات ہوئیں ہیں۔