اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اپوزیشن کی اے پی سی سے تقریر کو نیوز چینلز پر نشر کرنے کی اجازت دی۔گزشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ حکومت نواز شریف کے اے پی سی سے خطاب کو روکنے لیے قانونی طریقہ کار پر غور کر رہی ہے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کا کہنا تھا کہ اگر ایک مجرم کی تقریر نشر ہوئی تو پیمرا قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے معاونین اور مشیروں کی جانب سے نواز شریف کی تقریر کو روکنے کے حوالے سے پیمرا کو خط لکھنے
کی تجویز کو مسترد کر دیا۔ذرائع کے مطابق مشیروں اور معاونین خصوصی نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایسے فیصلے موجود ہیں جس میں مجرم کو بیانات دینے سے روکا گیا، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پیمرا کو ایسے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا کہنا چاہیے لیکن وزیراعظم نے مشیروں اور معاونین خصوصی کی اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف جھوٹ بولیں گے، ان کو جھوٹ بولنے دیں، اس لیے عوام کو خود فیصلہ کرنے دیا جائے اور نواز شریف کی تقریر نیوز چینلز کو نشر کرنے دی جائے۔ذرائع کا بتانا ہے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنی تقریر سے عوام میں خود ایکسپور ہوں گے۔دوسری جانب ے ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ آج ایک بار پھر آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن اکٹھی ہو رہی ہے، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ نہ ہونے سے اپوزيشن کی پیاس نہیں بجھ رہی۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اپوزیشن کی یہ پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف کیا کچھ نہیں کہتی رہیں، اپوزیشن والے مل کر صرف این آر او مانگ رہے ہیں۔شہباز گل نے کہا کہ عمران خان نے این آر او نہ دینے کا فیصلہ کیا تو یہ لوگ اے پی سی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جتنی چاہے اے پی سی کر لے، جس کا دل چاہے خطاب کر لے لیکن اپوزیشن کو پیغام ہے ان کو این آر او نہیں ملے گا۔