لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان میں کورونا کے مریضوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے جس میں پاکستانیوں کی قوت مدافعت نے انتہائی اہم کردار ادا کیا تاہم خطرہ ابھی مکمل طور پر ٹلا نہیں ہے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں سی ای او فاروق ہسپتال ڈاکٹر صابر ملک نے بتایا کہ پاکستان میں بسنے والے لوگوں میں پائی جانے والی قوت مدافعت دوسری دنیا جس میں یورپ اور امریکہ سر فہرست ہیں ان سے کہیں بہتر ہے،جس میں ماحول میں ہمارے بچے پرون چڑھتے ہیں جس میں اسکول اور باہر کا ماحول شامل ہے یہ سب چیزیں بچوں کی قوت مدافعت کو بڑھاتی ہیں اور یہی وہ چیز ہے جو کوروناکی وجہ سے پیدا ہونے
والی صورتحال میں ہمارے کام آئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات بھی قابل ستائش ہیں خاص طور پر عید الفطر کے بعد سامنے آنے والی صورتحال میں حکومت نے بروقت اقدامات کیے اور اپنی سابقہ پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے لاک ڈاؤن اور سمارٹ لاک ڈاؤن کوموثر انداز میں نافذ العمل کیااور لوگوں نے بھی تعاون کیا جس سے واضح طور پر فرق پڑا۔دوسری طرف نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کورونا ویکسین کی دستیابی اور ترسیل کیلئے تجاویز تیارکر لی ہیں، ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے تجاویز رواں ماہ وزیراعظم کو بھیجی جائیں گی، ویکسین کی جلد دستیابی یقینی بنانے کیلئے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں ماہ وزیراعظم کورونا ویکسین کی ترسیل سے متعلق تجاویز وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی ٹیکنیکل کمیٹی کورونا ویکسین کی دستیابی و ترسیل کیلئے تجاویز تیار کررہی ہے۔ حکومت کی ترجیح ہے کہ پاکستان میں ویکسین کی جلد دستیابی یقینی بنائی جائے۔ ویکسین متاثرہ افراد کو ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائے گی۔کولڈ اسٹوریج سسٹم دستیابی یقینی بنانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ ویکسین کی ترسیل کیلئے ای پی آئی کے وسائل استعمال کیے جائیں۔ بتایا گیا ہے کہ ویکسین کی ترسیل کیلئے نیشنل کوویڈ ویکسین کمیٹی کی زیرنگرانی ماہرین کام کر رہے ہیں۔ اس وقت عالمی سطح پر تیار10 میں سے 6 ویکسین فیز 3 ٹرائلز کے مراحل میں ہیں۔ سب سے پہلے تیار ہونے والی ویکسین کی خریداری کیلئے گاوی سے اشتراک اور ویکسین خریداری کیلئے حکومتی فنڈز کے انتظام اور ویکسین تیاری و ٹرائلز کیلئے چین سے تعاون بڑھانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔