عمران خان اوراس کی لابی کشمیرکی تقسیم کا سوچ رہے ہیں، فضل الرحمان

مظفرآباد (نیوز ڈیسک) پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاریخ پاکستان اور کشمیر کو الگ کرنے والی قوتوں پر لعنت بھیجے گی ، کشمیر جنت نظیر، جنت کبھی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی، پاکستان میں عوامی حکومت تھی تو کسی مودی کومقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی جرات نہ ہوسکی،لیکن آج عمران خان اوراس کی لابی کشمیرکی تقسیم کا سوچ رہے ہیں۔انہوں نے مظفرآباد میں یوم کشمیر کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی کشمیر منارہے ہیں،

پی ڈی ایم قیادت بھی براہ راست یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کیلئے آج یہاں مظفر آباد میں موجود ہیں،آج ثابت کردیا کہ کشمیری پاکستان کے ساتھ ہیں، ان کے دل جذبات پاکستان کے ساتھ ہیں، جو قوتیںآ ج کشمیریوں کو پاکستان سے الگ کرنے کی کوششیں، انشاء اللہ آنے والی تاریخ ان پر لعنت بھیجے گی ، کشمیر جنت نظیر، جنت کبھی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی، کشمیریوں کے بزرگوں نے پاکستان سے وابستگی کا فیصلہ کیا کشمیری آج بھی اس پر قائم ہیں، جب تک پاکستان میں عوام کی نمائندہ حکومت تھی تو مودی کو جرات نہ ہوسکی کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کرکے ہندوستان کا صوبہ بنا سکے، آج عمران خان اوراس کی لابی کشمیرکی تقسیم کا سوچ رہے ہیں، اس کی سوچ کی بنیاد پرآج مودی نے موقع پاکر خصوصی حیثیت تبدیل کی، کیونکہ اس کو پتا تھا کہ پاکستان کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آئے گا، عمران خان نے کہا تھا مودی اقتدار میں آئے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا،واحد آدمی عمران خان نے اقتدار میں آنے سے پہلے کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولہ پیش کیا تھا، اقتدار میں آنے سے پہلے کشمیر اس کے منشور کا حصہ تھا،پھر گلگت میں جاکر اس کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی بات کی، میں سمجھتا ہوں کہ آزاد کشمیر ہو، یا گلگت بلتستان ہو، وہاں کا بچہ بچہ پاکستانی ہے، بین الاقوامی سطح پر معاملے کی حیثیت کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، اگر ہندوستان کہتا کشمیرہمارا، ہندوستان کا جغرافیائی حصہ ہے تو یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مخالفت ہے، ہندوستان نے سلامتی کونسل کی قراردادوں سے غداری کی ہے، ہم سمجھتے ہیں آپ ان کو عزت دیں، وسائل دیں، خوشحال زندگی فراہم کریں ، اس پر اعتراض نہیں ، لیکن کشمیر کی سیاسی حیثیت کو تبدیل کرنا کشمیریوں سے غداری کے مترادف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں