وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے بیان پر سیاسی و عوامی حلقوں کا شدید ردعمل

اسلام آباد (اصغرحیات) وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی جانب سے سابق وزرائے اعظم راجہ فاروق حیدر اور سردار تنویرالیاس کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال، آزاد کشمیر کے سیاسی و عوامی حلقوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ آزاد کشمیر و پاکستان کے سیاسی کارکنان اور سول سوسائٹی کی جانب سے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے بیان کی مذمت کی جارہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین بھی وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کے بیان پر سخت غم و غصے کا اظہا کررہے ہیں۔ سیاسی و عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ راجہ فاروق حیدر اور سردار تنویر الیاس آزاد کشمیر کے سابق وزرائے اعظم ہیں، انکے خلاف جو زبان وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے استعمال کی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ سیاسی و عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق اپنی حکومت کی ناکامی چھپانے کیلئے اپوزیشن رہنماوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے گزشتہ 6 ماہ عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے آزاد کشمیر کے عوام سڑکوں پر ہیں۔ وزیراعظم نے 6 ماہ میں صرف ایک کام کیا وہ کابینہ کی تشکیل ہے۔ چوہدری انوار الحق نے آزاد کشمیر کی تاریخ کی سب سے بڑی کابینہ تشکیل دے کر خود ہی اپنی کفایت شعاری کے نعرے سے ہوا نکال دی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے گزشتہ 6 ماہ میں عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ وزیراعظم ممبران اسمبلی کی بولیاں لگا کر اور وزارتوں کا جعمہ بازار لگا کر بھی نئی جماعت بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ وزیراعظم سخت ذہنی دباو کا شکار ہیں اور وہ اپنا غصہ اپوزیشن رہنماوں پر نکال رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر سیاسی روایات کی وجہ سے پہنچان رکھتا ہے۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق ان سیاسی روایات کو پامال کررہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ سابق وزرائے اعظم کیخلاف اس طرح کی زبان قابل قبول نہیں۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں۔ اور انکو لانے والے بھی پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں