ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں سات ماہ بعد عمرے کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو گیا ، مقامی افراد مسجدالحرام پہنچ گئے ۔ تفصیلات کے مطابق عمرہ ادائیگی کا پہلا مرحلہ آج سے شروع ہو گیا ، جس کے تحت سعودی شہریوں اور سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کو عمرہ کی اجازت دی گئی ہے ، جس میں 6 ہزار افراد یومیہ عمرہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے ، جس کے سلسلے میں کورونا ایس او پیز کے تحت عبادات شروع ہوگئیں ۔بتایا گیا ہے کہ عمرہ ادائیگی کا دوسرا مرحلہ 18 اکتوبر سے شروع ہو گا جس میں سعودی شہریوں اور سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو عمرہ، زیارت اور نماز ادا کرنے کی
اجازت ہو گی ، دوسرے مرحلے میں 15 ہزار افراد یومیہ عمرہ ادا کریں گے اور 40 ہزار افراد مسجد الحرام میں نماز ادا کرسکیں گے ، جب کہ مسجد نبویﷺ کی گنجائش کے مطابق 75 فیصد تک نمازیوں کو جانے کی اجازت ہو گی ۔بتایا گیا ہے کہ تیسرے مرحلے میں یکم نومبر سے سعودی عرب سے باہر رہنے والے مسلمانوں کو بھی عمرہ کی اجازت ہو گی ، جس کے بعد دنیا بھر سے روزانہ 20 ہزار افراد عمرے کی ادائیگی کے لیے حجاز مقدس جاسکیں گے ، جب کہ 60 ہزار لوگوں کو مسجد الحرام میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی ۔ خیال رہے کہ عمرہ زائرین کو مناسکِ عمرہ کے لیے صرف تین گھنٹے کا وقت دیا جائے گا ، لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ زائرین اس وقت میں عمرہ کیسے کر پائیں گے اور وقت کی کیا تقسیم ہو گی؟ اس حوالے سے حرمین انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ طواف کے لیے مطاف کعبہ میں دو ٹریک تیار کیے گئے ہیں ، ان میں ایک ٹریک پر ایک وقت میں 100 زائرین طواف کی سعادت حاصل کریں گے ، یہ گروپ پندرہ منٹ میں سات چکر لگائے گا ، اس طرح ایک گھنٹے میں 400 زائرین طواف کریں گے۔اگلے مرحلے میں ایک اور ٹریک کا اضافہ کیا جائے گا جس میں 150 زائرین کو ایک وقت میں طواف کی اجازت ہوگی ، یوں ایک گھنٹے میں 600 زائرین عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے ، جب کہ 10 گھنٹے کے طواف کے دورانیے کے دوران چھ ہزار زائرین عمرہ ادا کرسکیں گے۔