لاہور(نیوز ڈیسک) گذشتہ دو دن مسلم ممالک کے لیے بدترین دن ثابت ہوئے کیونکہ 3 مسلم ممالک میں ان دو دنوں میں افسوسناک واقعات دیکھنے میں آئے۔دو روز قبل لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکے ہوئے جس سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ دارالحکومت بیروت کے گورنر مروان عبود نے کہا ہے کہ بندرگاہ کے علاقے میں تباہ کن دھماکوں کے نتیجے میں تین سے پانچ ارب ڈالر تک مالی نقصان ہوا ہے اور مکانات اور عمارتیں تباہ ہونے سے کم سے کم تین لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں.بیروت کی بندرگاہ کے نزدیک گودام میں تباہ کن خطرناک دھماکے سے آدھا شہر متاثر ہواہے دھماکے کے بعد بندرگاہ کے
آس پاس سینکڑوں کثیر منزلہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں اور شاہراہوں پر کھڑی ہزاروں گاڑیاں تباہ ہوچکی ہیں‘اس واقعے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے جب کہ ایک سو سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔بیروت میں دھماکوں کے وجہ سے بڑی تباہی کے بعد عجمان بازار جل کر راکھ ہو گیا، متحدہ عرب امارات میں شامل امارت عجمان میں ایک مارکیٹ میں بدھ کی شام اچانک خوف ناک آگ بھڑک اٹھی جس سے متعدد دکانیں جل گئیں۔بازار شعبی کے نام سے سبزی اور پھل منڈی میں آگ لگنے کے بعد شعلے اور سیاہ دھویں کے بادل بلند ہونا شروع ہوگئے۔عجمان پولیس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل شیخ سلطان بن عبداللہ النعیمی نے بتایا کہ عجمان کی سبزی و پھل منڈی کو کورونا وائرس کی وبا کے باعث چار ماہ پہلے بند کر دیا گیاتھا، جس کی وجہ سے یہاں کوئی بھی دُکاندار موجود نہیں تھا۔اگر مارکیٹ کھُلی تو خدانخواستہ آگ کی لپیٹ میں آکر متعدد افراد کی جانیں ضائع ہو سکتی تھیں۔لبنان و عجمان کے بعد نجف بھی آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔۔ آگ نے متعدد گوداموں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آسمان پر سیاہ دھوئیں کے بادل چھا گئے۔اسلامک ریپبلک نیوز ایجنسی نے عراقی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہر نجف میں لگنے والی آگ گروسری اسٹورز میں لگی ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق کم از کم 20 گودام اور گروسری اسٹورز آگ کی لپیٹ میں آئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات کا ابھی تک علم نہیں ہو سکا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق آگ بجھانے والے عملے نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پا لیا ہے۔ نیوز رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ابھی تک کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں تاہم بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔