ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے پاکستان کی جانب سے نئے نقشے میں مقبوضہ کشمیر کو شامل کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی قانونی حیثیت ہے نہ عالمی ساکھ، بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین وزارت خارجہ نےاپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر اور گجرات کے کچھ علاقوں کو نئے پاکستانی نقشے میں شامل کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ، ان کے مطابق یہ ایک ’’نام نہاد‘‘ سیاسی نقشہ ہے ، اس کی قانونی حیثیت ہے اور نہ ہی عالمی برادری میں اس کی کوئی ساکھ ہے۔ دریں اثناء پاکستانی وزارت خارجہ نےپاکستان کی طرف سے جاری کیے
گئے سیاسی نقشے پر بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئےکہا ہے کہ بھارت زبردستی توسیع پسندی اور ریاستی دہشتگردی کے ساتھ ڈھٹائی کا مظاہرہ کرنے والا ملک ہے، بھارت ایسے بیانات سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی غیر قانونی اور ناقابل قبول کارروائیوں سے توجہ نہیں ہٹاسکتا ، جس میں 5 اگست 2019 کے بعد کی گئی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان دوسروں کے خلاف الزامات لگانے والا ایک ایسا ملک ہے جو زبردستی توسیع پسندی اور ریاستی دہشتگردی کے ساتھ ڈھٹائی کا مظاہرہ کرنے والا ملک ہے۔