مدینہ منورہ (نیوز ڈیسک) مدینہ منورہ دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے تو مقدس مقام ہے ہی، اس کائنات کے خالق و مالک کا بھی اس شہرہمیشہ سے اپنا کرم رہا ہے۔ کیونکہ یہ شہر رب کی محبوب ترین ہستی اور سب سے بلند مقام پیغمبر نبی کی ذات سے منسوب ہے۔ نبی کریم نے یہیں پر اپنی دُنیاوی زندگی کے آخری 10 سال بسر کیے، یہیں انہوں نے اخوت، رواداری اور انصاف پرمبنی اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی اور یہیں پر ان کا روضہ شریف بھی موجود ہے۔مدینہ منورہ میں بھی گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔ تاہم اللہ کی مہربانی سے اب ان کیسز میں 86 فیصد تک کمی ہو گئی ہے۔
اتنی کم مُدت میں کیسز کی شرح میں یہ کمی واقعی حیران کُن ہے۔سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ’ مدینہ میں کورونا کے کیسز میں 86 فیصد کمی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہاں کورونا ایس او پیز اور ’توکلنا ایپ‘ پر عملدرا?مد مکمل طریقے سے ہورہا ہے‘۔اُردونیوز کے مطابق العبد العالی نے کہا کہ ’سعودی ڈیٹا اینڈ ا?رٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی (سدایا) نے کورونا ایس او پیز پر عمل درا?مد میں موثر کردارادا کیا ہے‘۔ترجمان کا کہنا تھا کہ’ وبا کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔ سرکاری اداروں اور تجارتی مراکز میں توکلنا ایپ کے ذریعے کورونا کیسز پکڑنے میں مدد بھی کی‘۔وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ’ ٹیکنالوجی کی مدد سے مدینہ میں وائرس کو کنٹرول کرنے کا تجربہ علاقائی اور بین الاقوامی سطحوں پر کامیاب ترین ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ’ مدینہ کے علاقے میں کورونا کے وبائی حالات سنگین ہوگئے تھے اس کے بعض شہر اور کمشنریاں وبا کے اڈوں میں تبدیل ہوگئے تھے اور متاثرین کی تعداد بڑھتی جارہی تھی‘۔وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ’ ایسا اس لیے ہورہا تھا کیونکہ بعض لوگ کورونا وبا سے بچاوٴ اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر ایس او پیز پر پابندی کے حوالے سے لاپروائی برت رہے تھے‘۔ترجمان نے کہا کہ’ ایس او پیز پر سختی سے عمل اور توکلنا ایپ کے ذریعے صحت حالات کی نگرانی کی بدولت دو ماہ کے ریکارڈ وقت میں کورونا کے کیسز 86 فیصد سے کہیں زیادہ کم ہوگئے‘۔