مکہ مکرمہ(نیوز ڈیسک) خانہ کعبہ پر چڑھایا جانے والا غلاف دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بہت متبرک حیثیت رکھتا ہے۔ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ کسی طرح اسے پرانے غلافِ کعبہ کے پارچہ جات مل جائیں تو وہ انہیں اپنے گھر میں برکت اور شفاعت کی خاطر محفوظ کر لے۔ خانہ کعبہ شریف کے غلاف کو دْنیا کا منفرد ہی نہیں بلکہ مہنگا ترین غلاف بھی قرار دیا جاتا ہے۔سعودی حکومت نے انسانی تاریخ کا مہنگا ترین غلاف کعبہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ ماضی میں غلافِ کعبہ اکثر دیگر اسلامی ممالک سے بھی بن کر آتا تھا۔ تاہم اب غلاف کی تیاری کا کام شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کے زیراہتمام کیا جاتا ہے۔
العربیہ نیوز کے مطابق غلاف کی تیاری کئی مراحل میں ہوتی ہے۔ مجموعی طور غلاف کی تیاری کے لیے 8 شعبے میں قائم ہیں اور ان شعبوں میں 200 پیشہ ور کہنہ مشق ماہر کاری گر یہ عظیم خدمت انجام دیتے ہیں۔غلاف کعبہ کے لیے کپڑے کی تیاری سے غلاف کی تکمیل اور تبدیلی تک 8 مراحل سے گذارا جاتا ہے۔ اس طرح غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے ایک وسیع وعریض کارخانہ قائم ہے جہاں کئی مراحل میں غلاف کی تیاری کا کام کیا جاتا ہے۔ پہلا مرحلہ کپڑے کے تجزیے کا ہے۔ دوسرے مرحلے میں کپڑا رنگا جاتا ہے۔ اس کے بعد اسے لیبارٹری کے مرحلے سے گذارا جاتا ہے۔اگلے مرحلے میں خود کار طریقے سے سلائی کی جاتی ہے۔ اس کے بعد اس پر پرنٹنگ کا مرحلہ آتا ہے اگلے مرحلے میں سونے دھاگے سے کڑھائی جاتی ہے۔ ساتواں مرحلہ غلاف کے مختلف حصوں کو جوڑنے کا ہے اور آخر میں غلاف کو تبدیل کیا جاتا ہے۔غلاف کعبہ تیاری کے لیے ایک خصوصی یونٹ قائم ہے جو غلاف کعبہ کے کپڑے کی حفاظت، اس کی تیاری اور اس مرمت کے لیے چوبیس گھنٹے سرگرم رہتی ہے۔غلاف کعبہ دنیا کا مہنگا ترین غلاف ہوتا ہے جس کی تیاری پر 2 کروڑ سعودی ریال خرچ آتا ہے۔ غلاف کی تیاری کے 200 کاری گروں کو کئی سال کی تربیت اور تجربے کے بعد غلاف کی تیاری کے عمل میں شامل کیا جاتا ہے۔