حرمین شریفین کی جانب سے مسجد الحرام کے صحنوں میں شجر کاری کا منصوبہ تیار کرلیا گیا

ریاض(نیوز ڈیسک) مسجد الحرام اُمت مُسلمہ کے لیے دُنیا کی اہم اور مقدس ترین مسجد ہے۔ جس کی وجہ اس مسجد کے عین درمیان میں خانہ کعبہ کی موجودگی ہے۔ مسجد الحرام میں ہر سال ایک کروڑ سے زائد افراد حج، عمرہ اور نماز کی غرض سے تشریف لاتے ہیں۔ مکہ مکرمہ ایک گرم ترین شہر ہے، گرمیوں کے موسم میں تو انتہا کی گرمی پڑتی ہے۔مسجد الحرام میں بیک وقت لاکھوں افراد کی موجودگی کی وجہ سے گرمی اور حبس میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ تاہم مسجد الحرام میں اب درجہ حرارت کو نیچے لانے کے لیے اہم فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق الحرمین الشریفین کے امور

کے نگرانِ اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے تصدیق کی ہے کہ مسجد حرام کے صحنوں میں شجر کاری کی تجویز زیر غور ہے۔یہ تجویز سعودی ویژن 2030ء پروگرام کے مطابق ہے۔ پروگرام میں قومی حکومت عملی برائے ماحولیات اور از سر نو نباتیاتی ڈھانپ کی حکمت عملی کے علاوہ دیگر تدابیر شامل ہیں۔ ان کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنا، درجہ حرارت اور آلودگی کے تناسب کو نیچے لانا، فضا کے معیار کو بہتر بنانا اور حرم مکی کے صحنوں کو ماحول دوست بنانا ہے۔ شجر کاری کے عمل سے صحنوں کو زینت اور چھاوٴں ملے گی۔ڈاکٹر السدیس نے مزید کہا کہ حرم مکی کے صحنوں میں شجر کاری کی تجویز کا مقصد زندگی کے معیار کی بہتری ہے۔ علاوہ ازیں وضو کے پانی کو ‘ری سائیکل’ کر کے اسے چھڑکاوٴ کے عمل میں استعمال کیا جائے گا جس سے قدرتی وسائل کو تحفظ ملے گا۔الحرمین الشریفین کے امور کے نگرانِ اعلی نے زور دیا کہ مذکورہ تجویز سائنسی، تکنیکی اور انتظامی تحقیقی مطالعوں کا تقاضا کرتی ہے۔ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ شجر کاری کے منصوبے کے سبب نماز کے لیے مخصوص جگہائیں یا مجمع کی حرکت متاثر نہ ہو۔ڈاکٹر السدیس کے مطابق تجویز میں اس بات کو بنیادی اہمیت حاصل ہے کہ مسجد حرام کے صحنوں میں برقی زینوں سے اوپر کے کھلے علاقے سے استفادہ کیا جائے۔ اس سلسلے میں انجینئرنگ کی روشنی میں حل تلاش کیا جائے گا تا کہ اس پورے عمل کو عالمی معیار کے مطابق بنایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں