بحرین(نیوز ڈیسک)بحرین میں مسلم خاتون پر ہندومذہب کی توہین کرنے کا مقدمہ دائرکردیا گیا، خاتون نے شاپ میں مجسموں اور بُتوں کو توڑنے کے اعتراف کیا، پبلک پراسیکیوشن نے مقدمے میں متعدد دفعات لگائیں، بحرینی بادشاہ کے مشیر کا کہنا ہے کہ خاتون کا اقدام ناقابل قبول ہے۔ العربیہ اخبار کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں ایک خاتون نے دارلحکومت مناما کے علاقے جوفیر کی شاپ میں جاکر ہندومذہب کی علامت بُتوں اور مجسموں کو ایک ایک کرکے توڑ دیا، 54 سالہ خاتون کے اس اقدام کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی شیئر ہوئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون جان بوجھ پر ہوش وحواس میں مجسموں کو زمین پر
مار مار کر توڑ رہی ہے۔بحرین پولیس نے مسلم خاتون پر ہندومذہب کی توہین کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ پولیس نے خاتون کو طلب کرکے قانونی کاروائی شروع کردی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن ٹیم کے سامنے خاتون نے اپنے اقدام کا اعتراف کیا ہے۔پبلک پراسیکیوشن خاتون کے ریکارڈ بیان کو جاری بھی کیا ہے۔ خاتون کے اس اقدام پر توہین مذہب، توڑ پھوڑ سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔ بحرین کے بادشا ہ کے مشیر شیخ خالد الخلیفہ کا کہنا ہے کہ خاتون کا اقدام ناقابل قبول ہے، کسی کے مذہب کی توہین اور علامتوں کی بے حرمتی کرنا بحرین کے لوگوں کی فطرت نہیں ہے۔ہمارے لیے تمام مذاہب کا احترام ضروری ہے۔