اسرائیل(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات کے بعد ایک اور عرب ملک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال ہونے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر وائٹ ہاؤس جیرڈ کشنر نے متحدہ عرب امارات کے بعد ایک اور عرب ممالک ملک کے اسرائیل سے تعلقات قائم ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔انہوں نے کہا کے قومی امکان ہے تین ماہ میں ایک اور عرب ملک اسرائیل سے تعلقات قائم کرلے، یقین ہے دیگر ممالک بھی اس قطار میں ہیں۔اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی ریاست سے تعلقات قائم کرنے والا اگلا ملک بحرین ہوگا۔امریکہ کی مشیر برائے قومی سلامتی رابرٹ
اوبرائن کا کہنا ہے کہ یہ حیران کن نہیں ہوگا اگر اس معاملے پر صدر ٹرمپ کو نوبل امن ایوارڈ دیا جائے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ مزید عرب اور مسلم ممالک امارات کی پیروی کریں گے۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے، پہلی مرتبہ فلسطین پر قبضے کے نتیجے میں وجود میں آنے والے اسرائیل اور کسی خلیجی ملک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوں گے۔امریکی کے تعاون سے طے پائے معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پہلی مرتبہ اسرائیل اور کسی خلیجی اسلامی ملک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوں گے۔ متحدہ عرب امارات کے علاوہ 2 اسلامی مملک اردن اور مصر نے بھی اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کر رکھے ہیں۔ جمعرات کے روز متحدہ عرب امارات کے حکمراں محمد بن زاید کی جانب سے کی گئی خصوصی ٹوئٹ میں اسرائیل کیساتھ طے پائے امن معاہدے کی تصدیق کی گئی ہے۔محمد بن زاید کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کیساتھ مشترکہ ٹیلی فونک رابطے کے دوران اتفاق طے پایا کہ اسرائیل فلسطین کے مزید علاقوں پر قبضے کا عمل روک دے گا، دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے پر بھی اتفاق کیا۔