تہران(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تعلقات میں حالیہ پیش رفت پر ایران کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ایران میں پاسداران انقلاب سے وابستہ خبررساں ایجنسی تسنیم نے کہا ہے کہ اسرائیل متحدہ عرب امارات کا معاہدہ شرمناک ہے۔ ایران نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے “تزویراتی حماقت” کا فعل قرار دیا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدہ اسٹریجٹک حماقت ہے۔ایران کی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات اور صیہونی حکومت کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام
کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے احمقانہ معاہدہ قرار دے دیا۔اور کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین سفارتی تعلقات سے خطے میں مزاحمتی محور کو مزید تقویت ملے گی۔فلسطین کے مظلوم عوام اور دنیا کی تمام آزاد اقوام اسرائیل کی غاصب اور ظالم حکومت کے ساتھ روابط نہیں رکھیں گے۔اور صیہونی حکومت کے آلہ کاروں کو بھی نہیں بخشیں گے۔دفتر خارجہ سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بلاشبہ فلسطین کی مقدس سرزمین اور مسلمانوں کے قبلہ اول کی آزادی کے لئے دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور فلسطین آزاد ہو کر رہے گا۔ہ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ باہمی تعلقات کا امن معاہدہ کر لیا ہے، اس معاہدے کی رو سے اسرائیل سے امن کرنے والے ممالک کے مسلمان مقبوضہ بیت المقدس میں آ کر مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھ سکیں گے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ صدر ٹرمپ، اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو اور ابو اظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید نے جمعرات کو ایک مشترکہ بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تاریخی پیش رفت مشرق وسطی میں امن کے قیام میں مدد دے گی۔