اسرائیل (نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات سے معاہدے کے اگلے روز ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے یوٹرن لے لیا۔متحدہ عرب امارات سے باہمی تعلقات کا معاہدہ طے پانے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور معاہدوں کے ایک روز بعد ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے بیان میں مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے سے متعلق اہم بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے باہمی تعلقات کے معاہدے کے تحت مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے منصوبے میں تاخیر پر رضامند ہیں لیکن
یہ منصوبہ اب بھی ان کی ٹیبل پر موجود ہے۔نتین یاہو نے مزید کہا کہ اس منصوبے پر تاخیر پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن وہ اپنے حقوق اور اپنی زمین کے لیے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔نتین یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی خودمختاری کو بڑھانے کے منصوبے میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔مغربی کنارے کے علاقوں میں امریکہ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ہماری خودمختاری ہے۔ہ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ باہمی تعلقات کا امن معاہدہ کر لیا ہے، اس معاہدے کی رو سے اسرائیل سے امن کرنے والے ممالک کے مسلمان مقبوضہ بیت المقدس میں آ کر مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھ سکیں گے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ صدر ٹرمپ، اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو اور ابو اظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زاید نے جمعرات کو ایک مشترکہ بیان میں اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تاریخی پیش رفت مشرق وسطی میں امن کے قیام میں مدد دے گی۔