شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمتہ اللہ نے اپنے خطبات میں ایک واقعہ نقل فرمایا ہے کہ ایک لڑکے کو ایک لڑکی سے محبت ہوگئی مگر اس لڑکی کی کسی اور جگہ شادی ہوگئی ،لڑکا بڑا پریشان ہوا لڑکی کو خط لکھا کہ بی بی !میں تمہارے ساتھ شادی کی کوشش میں تھا مگر قسمت میں نہیں تھا ۔ اب آپ میرے ساتھ ایک مرتبہ ملاقات کر لیں اس کے لئے جو بھی فرمائش ہوگی میں پوری کروں گا ۔لڑکی نیک تھی اس نے کہا حضرت فاروق اعظمؓ کے پیچھے چالیس دن تک نماز با جماعت پڑھ لو پھر جہاں بلا ئیں
گے حاضر ہوجاؤں گی۔ لڑکاپہلے لڑکی کے مکان کی طرف چکر لگاتا تھا مگر چالیس دن بعد اس نے جانا ختم کردیا۔ لڑکی نے پیغام بھجوایا کہ اگر میری فرمائش پوری کی ہے تو میں حاضر ہوں میں حاضر ہوں ۔۔۔لڑکے نے کہا پہلے میرے دل میں آپ کی محبت تھی مگر اب اللہ تعالیٰ کی محبت بیٹھ گئی ہے اب آپ کا اور میرا راستہ جدا ہے ۔۔لڑکی نے خاوند کو یہ بات بتلادی اس کے خاوند نے فاروق اعظمؓ کو یہ بات بتلائی تو آپ نے فرمایا کہ اللہ نے سچ فرمایا :’’بے شک نماز لوگوں کو بے حیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے ۔