پی ٹی وی نظریاتی سرحدوں کا محافظ

کالم: جنگ میں پی ٹی وی کی قومی خدمات
تحریر: فیصل حیات خان

جنگ صرف بارود اور گولی سے نہیں لڑی جاتی، ایک اور محاذ ہوتا ہے ۔ بیانیے، سچائی اور قومی عزم کا۔ 6 اور 7 مئی کی رات جب بھارتی افواج نے سرحد پار اشتعال انگیزی کرتے ہوئے حملہ کیا، تو محض فوج نہیں، ریاست کے تمام ادارے ایک ساتھ بیدار ہو گئے۔

رات ایک سے ڈیڑھ بجے کے درمیان مجھے آزاد کشمیر کے حساس علاقوں میں واقع پی ٹی وی کے مختلف پروجیکٹس اور بوسٹر اسٹیشنز — نیلم ویلی، کیل، کیرن، شاردہ، کوٹلی، باغ، راولا کوٹ، اور آٹھ مقام — سے سیکیورٹی گارڈز اور عملے کی کالز موصول ہونا شروع ہوئیں۔ اطلاعات موصول ہوئیں کہ بھارتی افواج نے حملہ کر دیا ہے، فائرنگ جاری ہے اور فضا میں دونوں ملکوں کے جنگی جہاز گردش کر رہے ہیں۔

اس نازک لمحے میں نے فوراً تمام پراجیکٹس کو سیفٹی ہدایات جاری کیں، رات بھر بیدار رہا، عملے سے مسلسل رابطے میں رہا، ان کی حوصلہ افزائی کرتا رہا اور پی ٹی وی کے قیمتی نشریاتی اثاثوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرتا رہا۔ یہ صرف ایک تکنیکی فریضہ نہیں تھا، بلکہ میرے لیے ایک قومی ذمہ داری اور نظریاتی دفاع کی عملی صورت تھی۔

ایسے ایمرجنسی حالات میں یہ خوش آئند امر تھا کہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیراعظم کے میڈیا ایڈوائزر شہباز بدر، اور سیکرٹری اطلاعات عمریں جان کی قیادت میں پاک چائنا سنٹر اسلام آباد میں ایمرجنسی میڈیا سیل پہلے ہی قائم کر لیاگیا تھا۔ پی ٹی وی کے اعلیٰ افسران، ڈائریکٹرز، اور تمام عملے نے ایک متحرک اور فعال حکمت عملی کے تحت نشریات کو منظم کیا اور پاکستان کا مؤقف بروقت دنیا تک پہنچایا۔

بھارت کے حملے کے بعد جس طرح وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی میڈیا کے سامنے پاکستان کا بیانیہ پیش کیا، وہ قابلِ داد ہے۔ انہوں نے پوری راتیں جاگ کر میڈیا محاذ پر اپنا کردار ادا کیا اور یوں 10 مئی سے پہلے ہی پاکستان میڈیا کی جنگ جیت چکا تھا۔

9 اور 10 مئی کی رات جب پاکستان نے دشمن کو بھرپور جواب کا اعلان کیا، تو عالمی میڈیا نے پی ٹی وی ورلڈ پر نشر ہونے والی بریکنگ نیوز کو پاکستان کے سرکاری مؤقف کے طور پر پیش کیا:

“According to Pakistan’s state media PTV World…”

یہ جملہ بین الاقوامی میڈیا پر بارہا دہرایا گیا — یوں پی ٹی وی ایک بار پھر ریاستِ پاکستان کی مضبوط آواز بن کر دنیا کے سامنے ابھرا۔

اس جنگ میں پی ٹی وی کے تمام شعبہ جات، خاص طور پر انجینئرنگ، کرنٹ افیئرز، اور نیوز ڈیپارٹمنٹ نے مثالی کردار ادا کیا۔ OB VAN، DSNG ، اور نیوز انجینئرز نے خطرناک حالات میں بھی نشریاتی نظام کو فعال رکھا۔ یہ وہ خاموش محنت کش ہیں جن کا جذبہ کسی بھی فرنٹ لائن سپاہی سے کم نہیں تھا۔

7 سے 10 مئی تک کا ہر لمحہ اس بات کا گواہ ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن محض ایک ادارہ نہیں، بلکہ ایک نظریاتی قلعہ ہے۔
یہ وہ محاذ ہے جہاں لفظ، تصویر، اور سچائی کی طاقت، بندوق اور گولی سے زیادہ اثر رکھتی ہے۔ جب کوئی ادارہ حب الوطنی اور سچائی سے لیس ہو، تو دنیا اس کی آواز کو نہ صرف سنتی ہے بلکہ اسے تسلیم بھی کرتی ہے۔

حکومتِ پاکستان نے کچھ عرصہ قبل پی ٹی وی کو ایک اسٹریٹیجک ادارہ (Strategic-Owned Organization) قرار دیا، جو کہ ایک خوش آئند اقدام ہے , بلکہ اسکو پی ٹی وی کے سپاہیوں نے ثابت کیا۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ادارے کو مالی طور پر مستحکم کیا جائے تاکہ اس کے سچے اور وفادار سپاہی مستقبل میں بھی ملک کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کا فریضہ خوش اسلوبی سے انجام دے سکیں۔افواجِ پاکستان، پی ٹی وی کے انجینئرز، سٹاف، اور قیادت کو سلام۔

اپنا تبصرہ بھیجیں