لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی نیب پیشی کے دوران نین آفس لاہور کے پتھراؤ کے معاملے پر عدالت نے گرفتار ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔پولیس نے 58 لیگی کارکنان کو ضلع کچہری پیش کیا۔عدالت نے تفتیشی افسر کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ملزمان کے خلاف روڈ بلاک کرنے سمیت آٹھ افراد کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔قومی احتساب بیورو(نیب) کے دفتر میں ہنگامہ آرائی کے خلاف تھانہ چوہنگ میں دو مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں مسلم لیگ کی مرکزی رہنما مریم نواز سمیت دیگر اہم سیاسی شخصیات کو نامزد کیا گیا ہے.
مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقعے پر ہونے والی ہنگامہ آرائی میں توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف مقدمے کی دو درخواستیں تھانہ چوہنگ کو موصول ہوگئی ہیں. نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقدمے میں مریم نواز شریف سمیت دیگر اہم سیاسی شخصیات کو نامزد کیا گیا ہے اس کے علاوہ 50 گرفتار افراد پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے.واقعے کے دو مقدمات درج کرنے کا حکم اعلی پولیس افسران کی طرف سے مل چکا ہے علاوہ ازیں درخواستوں میں نامزد افراد کو مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے. قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مریم نواز کی نیب آمد کے موقعے پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کی رپورٹ حکومت کو بھجوادی ہے جس کے مطابق لیگی کارکنوں کا پولیس سے تصادم منصوبہ بندی کے تحت تھا اور لیگی کارکن اپنے ساتھ گاڑیوں میں شاپنگ بیگز میں پتھر لے کر آئے تھے.رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مریم نواز کی نیب پیشی کے موقعے پر 20 ارکان صوبائی اسمبلی اور 7 ارکان قومی اسمبلی نیب آفس پہنچے اراکین اسمبلی کے علاوہ 700 سو سے زائد لیگی چیئرمین ، وائس چیئرمین اور کارکن نیب کے دفتر پہنچے. لیگی رہنما رانا ثناءاللہ ، طلال چوہدری ، مصدق ملک ، کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر بھی موقعے پر موجود تھے رپورٹ میں مریم نواز سمیت لیگی رہنماوں اور کارکنوں کے خلاف نیب اور پولیس کی مدعیت میں الگ الگ دو مقدمات درج کرنے کی استدعا کی گئی۔