لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور حفیظ سنٹر کے باہر تاجروں کے دو گروپ آپس میں لڑ پڑے۔ تفصیلات کے مطابق حفیظ سنٹر میں آگ لگنے کے بعد دکانوں میں موجود سامان جل گیا، کئی تاجروں نے اپنی دکانوں سے سامان باہر نکال کر رکھ رہے ہیں۔ تاجر سارا سامان حفیظ سنٹر کے سامنے رکھ رہے ہیں، تاجر اس نقصان پر شدید رنجیدہ و غصے میں ہیں۔اس موقع پر سامان رکھنے کے تنازعے پر تاجران کے دو گروپوں کا آپس میں جھگڑا شروع ہو گیا ۔ تاجروں نے ایک دوسرے سے ہاتھا پائی کی، موقعے پر موجود پولیس اہلکاروں نے مداخلت کرتے ہوئے بیچ بچاؤ کروایا۔صوبائی دارالحکومت کے علاقے گلبر گ
میں واقع حفیظ سنٹر پلازے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، کئی دکانیں تباہ ہو گئیں جس سے کروڑوں کے نقصان کا خدشہ ہے، ریسکیو 1122 کی 12 گاڑیاں اور دو اسنارکل آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔بتایا گیا ہے کہ آگ پلازے کی دوسری منزل پرصبح 6 بجے لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے تیسری اور چوتھی منزل کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کے شعلے دکانوں میں موجود سامان کو خاک کے ڈھیر میں تبدیل کرتے رہے، آگ بجھانے کا عمل 2 گھنٹے تاخیر سے شروع کیا گیا جس کی وجہ متعلقہ عملے کا دیر سے پہنچنا بتائی گئی ہے۔ پلازے میں واقع دکانوں میں موبائل فون، کمپیوٹر سمیت الیکٹرانکس سامان موجود ہے جو آگ کی شدت بڑھانے کا سبب بن رہا ہے جبکہ پلازے کی چھت پر پڑے ڈیزل کے ڈرم جو جنریٹرز کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں، نے بھی آگ پکڑ لی۔ ریسکیو کی 12 گاڑیاں اور دو اسنارکل آگ بجھانے کے عمل میں مصروف ہیں تاہم گھنٹوں گزر جانے کے باوجود آگ کی شدت پر قابو نہیں پایا جا سکا، حکام نے فائر بریگیڈ کی مزید گاڑیاں طلب کر لیں۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شاپنگ پلازہ میں لگی آگ کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ۔عثمان بزدار نے حکم دیا کہ چھت پر موجود افراد کو سب سے پہلے ریسکیو کیا جائے، پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکالنا پہلی ترجیح ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ لاہور کے پلازہ میں آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں، انتظامی افسران اور ریسکیو 1122 کے حکام کو بھی آگ سے متاثر پلازہ پہنچنےکی ہدایت کی گئی ہے۔