لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی رانا عظیم کی رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ جلسے سے پہلے سابق وزیراعظم نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے مابین دو مرتبہ رابطہ ہوا۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے ساتھ نواز شریف کا پہلا رابطہ جامعہ اشرفیہ پہنچنے سے چند منٹ قبل، دوسرا رابطہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ہوا۔تیرہ منٹ تک فضل الرحمان اور نواز شریف کے مابین گفتگو ہوتی رہی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو کہا کہ اس تحریک کو آپ نے ہی لیڈ کرنا ہے۔ن لیگ آپ کے پیچھے کھڑی ہو گی۔ہر قسم کی سپورٹ آپ کو کریں گے۔
میری خواہش ہے کہ جلسے میں آخری خطاب بھی آپکا ہو۔نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان میں یہ بھی طے پایا کہ مولانا اداروں کے بجائے حکومت کے خلاف سخت رویہ رکھیں گے اور اداروں کو کم تنقید کا نشانہ بنایا جائے گا۔اسی حوالے سے صحافی عمران یعقوب نے کہا کہ مریم نواز کے پنڈال میں پہلے آنے کی وجہ یہ تھی کہ اس جلسے کی میزبان مسلم لیگ ن ہے۔ لاہور سے گوجرانوالہ کے سفر کے درمیان مریم نواز کا 3 مرتبہ والد نواز شریف سے بھی رابطہ ہوا۔ مریم نواز نے والد کو جلسہ گاہ کی صورتحال سے آگاہ کیا۔اور لوگوں کی بڑی تعداد باہر نکلنے پر خوشی کا اظہار کیا۔مریم نواز خوش تھیں کہ ن لیگ نے ایک اچھا پاور شو کر لیا،وہ اس کو اپنی بڑی کامیابی سمجھ رہے تھے۔عمران یعقوب نے مزید کہا کہ یہ بات بھی طے تھی کہ مولانا فضل الرحمن مریم نواز اور بلاول بھٹو کے بعد آئیں گے۔لیکن وہ کچھ زیادہ ہی تاخیر سے پہنچنے۔ 9 بجے تک تو مولانا صاحب لاہور میں موجود تھے۔واضح رہے کہ جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی صبح جلد طلوع ہونے والی ہے، عوام خون پسینے سے جمہوریت کی خوبصورتی کو تابناک کرنے کیلئے نکلی ہے، یہ تابناکی آئندہ دنوں دیکھیں گے، انشاء اللہ ان کا پوچھنے والا بھی کوئی نہیں ہوگا۔