دادو (نیوز ڈیسک)سندھ میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، ضلع دادو میں نئے گاج ڈیم کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات، ڈیم کا پانی آبادی میں داخل ہوگیا، پاک فوج کو طلب کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ممبئی میں طوفانی بارشیں برسانے والے مون سون سسٹم کے پاکستان میں داخل ہونے کے بعد سندھ طوفانی بارشوں کی زد میں ہے۔ بتایا گیا ہے کراچی اور سندھ کے دوسرے علاقوں کے علاوہ ضلع دادو میں تاحال طوفانی بارش جاری ہے۔ضلع دادو کے مختلف علاقوں میں گذشتہ شب سے بارش جاری ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دادو میں واقع نئے گاج ڈیم کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈیم کا پانی آبادی
والے علاقوں میں داخل ہو چکا ہے۔ مسلسل اور موسلادھار بارش سے دادو کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں بھی طغیانی آگئی۔اب تک دادو کے پچاس سے زائد دیہات بھی زیرآب آچکے ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے پہاڑی سلسلے سے اچانک پانی کا ریلا گاج ندی میں آیا۔ گاج ندی میں طغیانی کے بعد پانی کی سطع اٹھائیس فٹ تک پہنچ گئی جس سے پچاس سے زائد دیہات بھی زیر آب آچکے ہیں اور متعدد افراد کی پانی میں بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔ کاچھو کے علاقے میں سیلابی پانی سے دو سو چھوٹے بڑے دیہات زیرآب آنے کی اطلاعات ہیں۔ خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ دادو اس وقت بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ اس صورتحال میں گورنر سندھ نے چیف سیکریٹری اور این ڈی ایم اے کو امدادی کام کیلئے ہدایت دے دی ہے ۔ جبکہ امدادی کاموں کیلئے دادو میں پاک فوج کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی، جن سے صوبے کے21 اضلاع متاثرہوئے ہیں۔ جعفر آباد، ڈیرہ بگٹی اور خضدار میں بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ پسنی کے قریب کوسٹل ہائی وے کا پل بہہ گیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں طوفانی بارش اور سیلاب سے تباہی آ گئی، ندی نالوں میں شدید طغیانی کے باعث جعفر آباد، ڈیرہ بگٹی اور خضدار میں دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق ہو گئے، پسنی کے قریب کوسٹل ہائی وے کا پل بہہ گیا، قلات، لسبیلا،آواران اور پنجگور میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے،حب کے قریب ریلے میں پھنسے سات سیاحوں کو نکال لیا گیا۔