امریکیوں کا ایک پیغام جس کے بعد پرویز مشرف نے وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کو گھر بھیج دیا تھا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے امریکیوں کی طرف سے پاکستانی حکومت کو بھیجے گئے ایک پیغام کا انکشاف کردیا ۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ سابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کولن پاول نے انہیں پیغام دیا کہ اپنے صدر پرویز مشرف سے کہنا جو انہوں نے وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا ۔انہوں نے بتایا کہ کولن پاول نے مجھے کہا وہ صبح آئیں گے کیوں کہ یہاں سسٹم اسی طرح سے چلتا ہے ، وہ آئے اور بیٹھے رہے، میں نے ان سے چائے پوچھی تو انہوں نے ہاں میں جواب دیا ،

جس پر میں نے انہیں چائے پلائی ، جس کے بعد میں نے انہیں کہا کہ میں اب پاکستان واپس جارہا ہوں ، کیا آپ ہمارے صدر کے لیے کوئی پیغام دینا چاہتے ہیں، جس کے جواب میں انہوں نے مجھے صرف ایک چیز کہی کہ اپنے صدر پریوز مشرف سے کہنا کہ جو انہوں نے وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا، براہ مہربانی ان سے یہ کہہ دینا ۔میر ظفراللہ خان جمالی نے بتایا کہ واشنگٹن میں جو بھی جاتا تھا، وہاں ملاقاتوں کے لیے فور سیزن ہوٹل ہوتا تھا ، جب کہ وائٹ ہاؤس میں بھی ملاقاتیں ہوتی تھیں ، جن میں تمام حکام شریک ہوتے تھے ۔اینکر پرسن ندیم ملک نے سوال کیا کہ وہ کیا وعدہ تھا جو جنرل مشرف نے کولن پاول سے کیا تھا ، ا سکے جواب میں ظفراللہ خان جمالی نے بتایا کہ جب جنرل مشرف امریکا گئے تھے تو انہوں نے کولن پاول سے وعدہ کیا تھا کہ وہ عراق میں پاکستانی فوج بھیجیں گے ، میں نے کولن پاول سے کہا کہ میں اسمبلی کا سربراہ ہوں ، وہاں جاکر بات کروں گا ، اگر ضرورت پڑی تو قوم کی رائے لوں گا جو اسمبلی اور ملک کہے گا ، میں اس پر عمل کروں گا۔ندیم ملک نے سوال کیا کہ اس پر جنرل مشرف نے آپ کو وزارت عظمیٰ سے کیوں ہٹایا؟جمالی نے جواب دیا کہ میرے ساتھ جو وزرا سمیت کچھ اور لوگ گئے تھے، ان کو موقع مل گیا اور میرے گھر پہنچنے سے پہلے انہوں نے کہا کہ ظفراللہ جمالی نے صرف کولن پاول سے بات کی ہے اور کسی سے نہیں ، شیخ رشید بھی اس دورے میں شامل تھے لیکن مجھے نہیں پتہ کہ جنرل مشرف کو شیخ رشید یا کسی اور نے یہ بات بتائی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں