سیالکوٹ (نیوز ڈیسک)صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے بچے کے اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا ، اہلخانہ کی طرف سے مخالفین کو پھنسانے کے لیے بچے کے اغوا کا ڈرامہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہیڈ مرالہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں 8سالہ کبیر احمد کے اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا،بچے کے والدین اور رشتہ داروں کے خلاف تھانہ ایئرپورٹ میں ایک ایف آئی آر درج ہے، اس کے مقابلے میں اپنے مخالفین کو پھنسانے کیلئے جھوٹے اغوا کا ڈرامہ کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ چند روز قبل پولیس کو بچے کے اغوا کے حوالے سے میں فون کال موصول ہوئی، جس کے بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو اہلخانہ نے بتایا کہ
ان کے بچے کو اغوا کرلیا گیا ہے،تاہم اغوا کے اس مقدمے کے اندراج کے بعد جب پولیس کی طرف سے جدید طریقہ تفتیش اپناتے ہوئے معاملے کی چھان بین کی گئی توانکشاف ہوا کہ بچے کو اغوا کرنے والے اس کے والدین ہی ہیں، جن میں بچے کی والدہ نے اپنے دیور اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر بچے کو خود اغوا کروایا گیا۔پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کرکے بچے کو بازیاب کروالیا،اور بچے کے والدین اور دیگر عزیزواقارب کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ۔ دوسری طرف تحصیل چونیاں کے سرکل تھانہ کنگن پور سے ایک اور نومولود بچہ اغوا کرلیا گیا ، مجموعی تعداد تین ہو گئی ، پولیس نے قانونی کارروائی شروع کردی ، لیکن تاحال سراغ لگانے میں کامیاب نہ ہوسکی ۔تفصیلات کے مطابق تحصیل چونیاں کے رہائشی یاسین کا سولہ دن کا بیٹا عیان گھر میں اکیلا موجود جس کو صبح ساڑھے دس بجے گھر سے نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا جبکہ بچے کے والدین نزدیکی بھٹہ میں کام کرنے گئے ہوئے تھے ۔ یاد رہے کہ ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں گزشتہ چار روز میں تین نومولود بچوں کے اغواء کے واقعات رونما ہو چکے ہیں ، تھانہ کنگن پور پولیس نے موقع پر پہنچ کر بچے کے والدین سے مل کر واقع کی تحقیقات شروع کردی ہے ، نومولود بچوں کے اغواء پر سرکل بھر میں شدید خوف و حراس پایا جا رہا ہے جبکہ والدین نے وزیر اعلی اور آئی جی پنجاب سے فوری نوٹس کا مطالبہ کردیا۔