کراچی(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ عدالت عظمی کا ہم پر دبائو ہے، لوگ اپنا بندوبست کرلیں ہم نے تجاوزات گرانی ہی گرانی ہیں، کل کراچی سرکلر ریلوے کا نقشہ دے دیں گے، نقشہ دیکھ کر لوگ اپنا بندوبست کرلیں گے، بے دخل لوگوں کو بساناحکومت سندھ کی ذمے داری ہے، ریلوے سپریم کورٹ کے فیصلے پر پورا عمل کرے گی، کراچی سرکلر ریلوے پر وفاق اور سندھ ایک پیج پر ہیں، کوئی لڑائی نہیں ، منصوبے پر دس ارب سے زائد رقم خرچ ہو گی،سیاست پر آج نہیں کل بات کروں گاآج میں صرف سرکلر ریلوے کے لیے آیا ہوں۔وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے اتوارکی صبح
کے سی آر بحالی منصوبے کے سلسلے میں گیلانی، ناظم آباد ، گلبائی اور شاہ عبدالطیف اسٹیشنوں کاتفصیلی دورہ کیا اور اس بحالی منصوبہ پر پاکستان ریلویز کی پیش قدمی کا جائزہ لیا۔سی اے او ریلویز نثار احمد میمن، ڈی ایس ریلویز کراچی ارشد سلام خٹک اور پی ڈی کے سی آر امیر محمد دائود پوتہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔وفاقی وزیر ریلوے نے شاہ عبدالطیف ریلوے اسٹیشن پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کے سی آر کا کام شروع ہونے لگا ہے،منصوبے کا ٹھیکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن(ایف ڈبلیو او)کو دے دیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ منصوبے پر ساڑھے 10 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 1.8 ارب روپے پہلے فیز میں خرچ کریں گے، سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کا پورا تعاون ہے، اس حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت کی کوئی لڑائی نہیں، کے سی آر پر سندھ اور وفاق ایک پیج پر ہیں۔ہر 15دن بعد کے سی آر منصوبے کا جائزہ لینے کراچی آتا رہوں گا۔ہماری طرف سے کام شروع ہے،کے سی آر کے فیز ون میں سٹی سے شاہ عبداللطیف تک ٹریک کلیئر کرا دیا ہے، 30 میں سے 12 کلومیٹر ٹریک کلیئر کرایا جا چکا ہے، سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ تمام لائنز کلیئر کرائی جائیں۔شیخ رشیدنے کہاکہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کرتجاوزات کی نشاندہی کی جارہی ہے، لوگ اپنا بندوبست کرلیں ہم نے تجاوزات گرانی ہی گرانی ہے، تجاوزات کے خاتمے کے لئے عدالت عظمی کا دبائو ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا سخت حکم ہے کہ ریلوے لائنز کے ساتھ تجاوزات کو ختم کیا جائے، اس لیے جو لوگ گھروں سے بے دخل ہوں گے ان کے لیے سندھ حکومت سے درخواست کریں
گے کہ ان کی سیٹلمنٹ کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ جس طرح سپریم کورٹ کا کے سی آر بحالی کے لئے جذبہ ہے، اسی طرح وفاق اور صوبائی حکومت کا جذبہ ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ میں نے مچھر کالونی اور گیلانی اسٹیشن کا وزٹ کیا ہے، سرکلر ریلوے کے لیے ہم نے کوچز بنا لی ہیں، کیریج فیکٹری میں بوگیاں تیار ہو رہی ہیں جس دن کوچز تیار ہو جائیں گی ایک ماڈل کوچ کینٹ اسٹیشن پر عوام کے لیے رکھ دی جائے گی۔وفاقی وزیر نے کہاکہ 24بریجز لیول کراسنگ سندھ حکومت نے بنانے ہیں اور ایف ڈبلیو او کو ٹھیکہ دے دیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہاکہ آج میں صرف سرکلر ریلوے کے لیے آیا ہوں، سیاست پر کل بات کروں گا،وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ اور چیف سیکرٹری سندھ کراچی سرکلر ریلوے کے سلسلے میں مکمل تعاون کر رہے ہیں۔