فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جعمیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی آرمی چیف سے ون آن ون ملاقات کرتے رہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ مولانا ون آن ون ملاقات کا انکار کریں میں تاريخ اور جگہ بھی بتاؤں گا، تمام لیڈر 16 کی رات کو جنرل باجوہ سے ملے ہیں۔فیصل آباد میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بلاول کہتا ہے کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں اگر شیخ رشید ہوں تو میں نہیں آؤں گا، بلاول تم پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تب میں قومی سلامتی کونسل کا ممبر تھا۔شیخ رشید نے کہاکہ بلاول میں آپ کو جواب دے سکتا ہوں
لیکن اخلاق کے دائرہ سے باہر نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ نہ یہ استعفیٰ دیں گے، نہ دھرنا دیں گے، نہ عدم اعتماد لائیں گے۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا ہک بلاول جب پیدا بھی نہیں ہوا تھا میں اُس وقت بھی قومی سلامتی کمیٹی کا ممبر تھا، آج اگر بلاول کی والدہ زندہ ہوتیں تو وہ بتاتیں کہ میری کیا حیثیت ہے۔وفاقی وزیر ریلوے نے چیلنج کیا کہ ’اپوزیشن جماعتوں میں ہمت ہے تو استعفیٰ دیں ہم اگلے روز انتخابات کرائیں گے، جس کے بعد وہ اپنا حال خود ہی دیکھ لیں گے‘۔اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت ٹیلی ویژن پر سب سے بڑی پارٹی عوامی مسلم لیگ ہے۔ملاقاتوں کے حوالے سے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ’اب تو اپوزیشن جماعتیں بھی ملاقاتوں کا اعتراف کررہی ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمان بھی ون ٹو ون ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے، مولانا کی ملاقات لاہور میں ہوئی جس کی تاریخ اور دیگر تفصیلات سے جلد آپ کو آگاہ کروں گا‘۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپوزیشن جماعتوں کے ملنے والے قائدین پر واضح کیا کہ سول حکومت جس جماعت کی بھی ہو اُس کو لبیک کہیں گے۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سندھ کی حکومت کبھی نہیں چھوڑے کی کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر استعفے دیے تو جو صوبہ ہاتھ میں ہے وہ بھی چلا جائے گا۔مسلم لیگ ن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ’پہلے بھی کہا اب پھر دہراتا ہوں کہ ن لیگ سے ش لیگ نکلے گی، نوازشریف نے ایک سال تک
اپنا منہ بند رکھا، نوازشریف نے ضیاالحق کی گود میں جوان ہوکر آج اسی فوج کو آنکھیں دکھارہا ہے، نوازشریف نے اپنی سیاست کا گلا خود دبا کر اپنی سیاسی قبر کھود دی ہے‘۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ’بلاول کو کچھ نہیں کہا کیونکہ وہ میرا پیارا ہے، بلاول سے کوئی پوچھے کے میں نے اُس کا کیا بگاڑا ہے جو وہ اتنا برس رہا ہے، ان دنوں ساری سیاست صرف ٹی وی پر ہورہی ہے‘۔وفاقی وزیر ریلوے کا مزید کہان تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان سچائی کی علامت ہیں وہ ملک کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن جماعتیں نہیں چاہتیں کہ عمران خان مارچ میں سینیٹ سے اکثریت حاصل کرے‘۔