لاہو(نیوز ڈیسک) 2018ء کے انتخابات کے وقت سیاسی فضا اس بات کی طرف اشارہ کر رہی تھی کہ اگلے وزیراعظم پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ہوں گے۔ملک بھر میں عمران خان کے سپورٹرز بھرپور انداز میں باہر نکلے اور ووٹ کاسٹ کیے،اور بعد میں تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے عمران خان کی سپورٹ کا اظہار بھی کیا۔ویسے تو اپوزیشن تب سے ہی دھاندلی کا شور مچا رہی ہے،یہاں تک کہ عمران خان کو ’سلیکٹڈ وزیراعظم ‘ کا خطاب دیا گیا۔لیکن گذشتہ روز سے سیاسی میدان میں ایک اور ہلچل مچی ہوئی ہے۔کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف نے ویڈیو لنک کے
ذریعے اے پی سے خطاب کیا ۔ اے پی سی پر نواز شریف کا خطاب دیکھنے اور سننے کیلئے بڑی سکرین کا اہتمام کیا گیا۔سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جدوجہد عمران خان کے خلاف نہیں ان کو اقتدار میں لانے والوں کے خلاف ہے ۔نواز شریف کی اے پی سی میں تقریر کے بعد عوام نے سوشل میڈیا پر عمران خان کی حمایت کا بھرپور اظہار کیا او ر اس سلسلے میں #IamSelectorOfPMIK کا ٹرینڈ بنا دیا۔ایک صارف نے کہا کہ میں نے عمران خان جیسا لیڈر نہیں دیکھا جو کرپٹ مافیا کے خلاف کھڑا ہوا اور فاتح رہا۔مجھے فخر ہے کہ میں نے انہیں منتخب کیا۔اور میں 2023 کے عام انتخابات میں دوبارہ منتخب کرنے کا وعدہ کرتا ہوں۔ایک اور صارف نے کہا کہ ووٹ دینے کے اپنے فیصلے پر مجھے کبھی افسوس نہیں ہوگا۔ہم 2023 میں بھی عمران خان کو منتخب کریں گے۔ ایک صارف نے کہا کہ وزیراعظم آپ مضبوط رہیں،22 کروڑ پاکستانیوں نے آپکو ووٹ دے کر وزیراعظم منتخب کیا۔اے پی سی میں کل رات جمع ہونے والے کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف لڑتے رہیں۔ یہ کرپٹ سیاستدان آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتے کیونکہ پاک قوم آپ کے ساتھ ہے۔ایک صارف نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں نے عمران خان کو منتخب کیا ہے۔ اللہ کریم ہمیشہ ہمارے کپتان کی حفاظت فرمائے۔ایک صارف نے کہا کہ میرے پورے خاندان نے عمران خان کو ووٹ دیا اور ہمیں اس پر فخر ہے۔ایک صارف نے کہا کہ میں نے عمران خان کو 2018میں منتخب کیا اور ہم 2023 میں بھی عمران خان کو منتخب کریں گے۔ایک صارف نے کہا کہ 22 سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد عمران خان مجھ جیسے عام شہری کے ووٹوں سے وزیر اعظم بنے۔ س نے تمام بدعنوانی مافیا کو چیلنج کیا۔اور مجھے فخر ہے کہ میں نے انہیں منتخب کیا۔۔اس کے علاوہ بھی کئی صارفین نے عمران خان کے حق میں ٹویٹس کیے۔