لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ کے رہائشی بچے کا سیاستدانوں کو جھنجھوڑ دینے والا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں گذشتہ کئی سالوں سے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن وہاں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔سندھ کے رہائشیوں کو نہ تو صحت کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور نہ ہی پینے کا صاف پانی مہیا کیا جاتا ہے۔سندھ میں ابھی بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں جانور اور انسان ایک ہی جگہ سے پانی پیتے ہیں۔ صوبے میں کچھ لوگ غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے مجبور ہیں۔غربت کا یہ حال ہے کہ کئی لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
پچھلے 5 برس میں 1300 سے زائد افراد نے اپنے ہی ہاتھوں زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ایک سروے کے مطابق خودکشی کرنے والے 81 فیصد افراد کا تعلق پسماندہ طبقے، 18 فیصد کا متوسط طبقے، جب کہ صرف ایک فیصد کا تعلق صاحبِ ثروت طبقے سے تھا۔ایک مستند سروے کے مطابق خودکشی کی سب سے بڑی وجوہات میں غربت، بے روزگاری، جہالت، معاشی صورت حال، زندگی کی بنیادی سہولیات نہ ہونا، قرضوں اور سود میں جکڑے ہونا، پسند کی شادی نہ ہونے سمیت تشدد، رویوں میں بدصورتی اور منشیات کا استعمال شامل ہیں،ایسے میں سندھ میں رہنے والے ایک بچے کی ویڈیو سامنے آئی ہے جو سندھ کے حالات کی عکاسی کر رہی ہے۔ویڈیو میں بچہ کہتا ہے کہ ہمیں نیا پاکستان نہیں چاہیے، پُرانا والا پاکستان ہی لوٹا دو۔بچہ مزید کہتا ہے کہ جہاں میں کھڑا ہوں یہ پانی اتنا آلودہ اور خراب ہے کہ میرا پالتو مرغا اسے پینے سے مر گیا ہے۔بچے کی آواز اور لہجے میں درد محسوس کیا جا سکتا ہے۔وہ مزید کہتا ہے کہ اس زہریلا پانی پینے سے ہم غریب لوگوں کے مویشی بھی مرتے جا رہے ہیں۔اگر ہم بھی یہ پانی پیتے رہے تو ہم بھی مر جائیں گے۔بچہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہے کہ اس آلودہ پانی کو یہاں سے نکالنے کا کچھ انتظام کرو، یہ گندہ پانی یہاں سے نکلوا دو۔ خدارا ہمیں پینے کے لیے صاف پانی دے دو۔ ہمیں صاف پانی دے دو۔ مہربانی کرو، ہماری مدد کر دو۔بچے ویڈیو میں چیخ چیخ کر حکومت سے صاف پانی مہیا کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔