لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئرصحافی ہارون الرشید نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور بانی ایم کیو ایم کے مابین ابھی بھی رابطے ہیں۔اور ابھی بھی الطاف حسین کو ماہانہ 4 کروڑ روپے بھیجے جاتے ہیں،نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بھارت کی سرگرمیاں تیز ہو سکتی ہیں۔دوسری جانب کرتارپور راہداری کے دوسری جانب بھارت میں کوئی ہلچل نوٹ کی گئی ہے جس کے بعد بھارت کو خبردار کر دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ بھارت اس راہداری کو بھی سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ آخر
کیا وجہ ہے کہ اتنے سنگین مقدمات کے باوجود غیر ملکی ایجنسیز ابھی تک الطاف حسین کو بچانے میں لگی ہیں۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ حکومت میں موجو د ایم کیو ایم کے لوگوں میں سے بھی کچھ ابھی تک ایم کیو ایم سے رابطے میں ہیں۔ہارون الرشید نے مزید انکشاف کیا کہ آصف علی زرداری اور بانی ایم کیو ایم کے مابین ابھی بھی رابطے ہیں۔اور ابھی بھی الطاف حسین کو ماہانہ 4 کروڑ روپے بھیجے جاتے ہیں۔۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے بانی ایم کیو ایم کو برطانیہ سے پاکستان لانے کی منظوری دے چکی ہے ۔ایف آئی اے حکام کے مطاب ایف آئی اے کی درخواست پروزارت داخلہ نے ایم کیو ایم کے بانی کو پاکستان واپس لانے کی اصولی منظوری دی ۔ایف آئی اے کی درخواست پر برطانیہ میں مقیم افتخار حسین اور محمد انور کو بھی پاکستان لانے کی منظوری دی گئی ۔ پاکستان نے عمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ سے مجرم قرار دیے گئے بانی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم)، ان کے قریبی عزیز افتخار حسین اور محمد انور کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ ا۔حکومت نے برطانوی حکام کو لکھے گئے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان کے تعاون کے سبب قاتلوں کو سزائیں ہوئیں، اب برطانیہ تعاون کرتے ہوئے ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائے۔خیال رہے کہ اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ 18 جون کو سنایا تھا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ہونے والے تینوں ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کو عمر قید اور مقتول کے ورثاکو 10،10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔