لاہور(نیوز ڈیسک) محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے لاہور میں کورونا وائرس کے جعلی کیسز کا ڈیٹا محکمہ صحت کو فراہم کرنے کا انکشاف کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں کورونا کے جعلی کیسز کا ڈیٹا فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لاہور کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کی جانب سے کورونا ڈیش بورڈ پر جعلی ڈیٹا اپلوڈ کیا گیا۔لاہور کے 8 ٹاؤنز کی ٹیموں کی جانب سے جعلی ڈیٹا آپ لوڈ کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ان میں روای ٹاؤن،علامہ اقبال ٹاؤن،گلبرگ ،عزیز بھٹی ٹاؤن، نشتر،
شالامار اور واہگہ ٹاؤن شامل ہے۔لاہور کا جعلی ڈیٹا 23 اگست سے 31 اگست کے درمیان دیا گیا ہے۔لاہور کے 8 ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہلتھ آفیسرز کئے خلاف تحقیقات ہوں گی جب کہ ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر عاقب نذیر انکوئری افسر مقرر کیے گئے ہیں۔ڈاکٹر عاقب نذیر جعلی ڈیٹا اپ لوڈ کرنے والے ذمہ داران کا 7 دنوں میں تعین کریں گے۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سنٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کے حوالے سے تازہ ترین اعداد وشمار جاری کر دیئے ہیں۔جمعہ کو این سی او سی سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 645 مریضوں کے ٹیسٹ مثبت آئے اور 7 مریض ملک بھر کے ہسپتالوں میں جاں بحق ہوئے۔ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کووڈ۔19 کے 35 ہزار 720 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے سندھ میں 14 ہزار 352، پنجاب میں 12 ہزار 154، خیبرپختونخوا میں 3 ہزار 112، اسلام آباد میں 3 ہزار 569, بلوچستان میں1 ہزار 455،گلگت بلتستان میں 403، آزاد کشمیر میں 675 ٹیسٹ شامل ہیں۔ اب تک ملک بھر میں کووڈ۔19 سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 92 ہزار 44 ہو چکی ہے۔