لاہور (نیوز ڈیسک) سانحہ گجر پورہ کے مرکزی ملزم عابد علی کو 4 مرتبہ گرفتار کر کے رہا کیے جانے کا انکشاف، سنگین جرائم کے ٹھوس شواہد موجود ہونے کے باوجود ملزم کیخلاف کبھی کوئی جرم ثابت نہ کیا جا سکا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ گجر پورہ کے مرکزی ملزم عابد علی کے گھناونے جرائم کے حوالے سے مزید انکشافات ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عابد علی 4 مرتبہ گرفتار ہوا تاہم کبھی بھی اس کیخلاف کوئی جرم ثابت نہ ہو سکا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد کے خلاف ریجن بھر میں 9مقدمات درج ہیں۔عابد کے خلاف تھانہ کھچی والا میں سات اور ایک مقدمہ فورٹ عباس تھانے میں درج
ہے جبکہ ملزم عابد اور بابر علی کے خلاف تھانہ فقیر والی میں ڈکیتی کا مقدمہ درج ہے۔انکشاف ہوا ہے کہ سانحہ گجر پورہ میں ملوث ملزم عابد علی اور اس کے گینگ کو پولیس اور با اثر شخصیات کی باقاعدہ سرپرستی حاصل رہی۔پولیس اور با اثر شخصیات کی سرپرستی کی وجہ سے ہی یہ گینگ ہمیشہ سے قانون کی گرفت سے بچتا آیا ہے۔ بااثر شخصیات اور پولیس ہی ماضی میں گینگ کی متاثرہ خاندانوں سے صلح کراتے رہے ہیں۔ کئی کیسز میں عابد علی اور اس کے گینگ کیخلاف ناقابل تردید شواہد موجود تھے تاہم متاثرہ خاندان کی جانب سے کیس واپس لینے کی وجہ سے ملزمان کو سزا نہ مل سکی۔ خاص کر ملزم عابد علی 4 مرتبہ گرفتار ہو کر رہا ہوا۔مزید انکشاف ہوا ہے کہ گینگ 3نہیں 4افراد پر مشتمل ہے۔ گینگ عابد علی، شفقت،اقبال بالا مستری اورعلی شیر پر مشتمل تھا۔ اس گینگ کے 2 فرد شفقت اور اقبال کو گزشتہ 2 روز کے دوران گرفتار کیا گیا۔ جبکہ علی شیر نامی ملزم پہلے سے ہی جیل میں ہے، جبکہ مرکزی ملزم عابد علی تاحال مفرور ہے۔